مِّنْ دُوْنِہَا سِتْرًا٭کَذٰلِکَ وَقَدْ أَحَطْنَا بِمَا لَدَیْہِ خُبْرًا ٭ ثُمَّ أَتْبَعَ سَبَبًا٭حَتّٰی إِذَا بَلَغَ بَیْنَ السَّدَّیْنِ وَجَدَ مِنْ دُوْنِہِمَا قَوْمًا لَّا یَکَادُوْنَ یَفْقَہُوْنَ قَوْلًا ٭ قَالُوْ ا یَا ذَا الْقَرْنَیْنِ إِنَّ یَأْجُوْجَ وَمَأْجُوْجَ مُفْسِدُوْنَ فِیْ الْأَرْضِ فَہَلْ نَجْعَلُ لَکَ خَرْجًا عَلٰی أَنْ تَجْعَلَ بَیْنَنَا وَبَیْنَہُمْ سَدًّا ٭قَالَ مَا مَکَّنِّیْ فِیْہٖ رَبِّیْ خَیْرٌ فَأَعِیْنُوْنِیْ بِقُوَّۃٍ أَجْعَلْ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ رَدْمًا٭آتُونِیْ زُبَرَ الْحَدِیْدِ حَتّٰی إِذَا سَاوٰی بَیْنَ الصَّدَفَیْنِ قَالَ انْفُخُوْا حَتّٰی إِذَا جَعَلَہُ نَارًا قَالَ آتُوْنِیْ أُفْرِغْ عَلَیْہِ قِطْرًا ٭فَمَا اسْطَاعُوْا أَنْ یَّظْہَرُوْہُ وَمَا اسْتَطَاعُوْا لَہُ نَقْبًا٭ قَالَ ہٰذَا رَحْمَۃٌ مِّنْ رَّبِّیْ فَإِذَا جَائَ وَعْدُ رَبِّیْ جَعَلَہُ دَکَّآئَ
کی طرف لوٹایا جائے گا اور وہ اسے سخت تر عذاب دے گا۔ہاں جو ایمان لائے اور نیک ا عمال کرے اس کے لیے تو بدلے میں بھلائی ہے اور ہم اسے اپنے کام میں بھی آسانی ہی کا حکم دیں گے۔پھر وہ اور راہ کے پیچھے لگا۔ یہاں تک کے جب سورج نکلنے کی جگہ تک پہنچا تو اسے ایک ایسی قوم پر نکلتا پایا کہ ان کے لیے ہم نے اس سے اور کوئی اوڑ نہیں بنائی۔ واقعہ ایسا ہی ہے اور ہم نے اس کے پاس کی کل خبروں کا احاطہ کر رکھا ہے۔ وہ پھر ایک سفر کے سامان میں لگا۔یہاں تک کہ جب وہ دو دیواروں کے درمیان پہنچا ان دونوں کے پرے اس نے ایک ایسی قوم پائی جو بات سمجھنے کے قریب بھی نہ تھی۔انہوں نے کہا کہ اے ذوالقرنین! یاجوج ماجوج اس ملک میں (بڑے بھاری ) فسادی ہیں ‘ تو کیا ہم آپ کے لیے کچھ خرچ کا انتظام کردیں ؟ (اس شرط پر کہ) آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار بنادیں۔اس نے جواب دیا کہ میرے اختیار میں میرے پروردگار نے جو دے رکھا
|