Maktaba Wahhabi

85 - 484
حوالہ کتاب نہایتہ السئول احوال کتاب و مصنف رحمہ اللہ :۔ اس کتاب کا قلمی نسخہ کتب خانہ ریاست رامپور میں موجود ہے یہ نسخہ مصنف کے ہاتھ کا لکھا ہوا ہے مصنف نے اس کتاب کی تالیف ربیع الاول یا ربیع الاخر ۸۲۸؁ھ میں شروع کی اور ۱۶ ربیع الاول ۸۲۹ھ میں اس سے فراغت پائی گئی گویا تالیف و کتابت ہر دو میں ایک سال لگا۔ کتاب ضخیم ہے فل سکیپ سائز پر باریک خط سے پانچ سو ورق پر ختم ہوئی ہے۔ یعنی ایک ہزار صفحہ کی ضخامت ہے مصنف کا نام ابراہیم ہے والد کا نام خلیل ہے حلب کے رہنے والے ہیں سبط ابن العجمی کے نام سے مشہور تھے۔ ۸۴۱ھ میں فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ۔ کتاب کی عبارت یوں ہے (کان نعیم) ممن یضع الاحادیث فی تقویۃ السنۃ و حکایات مزورۃ فی ثلب نعمان کلہا کذب ۱۲ کتاب کا پورا نام (نہایۃ السؤل فی رواۃ السنتہ الاصول) ہے جس میں مصنف علام رحمہ اللہ نے صحاح ستہ کے راویوں کو جمع کر کے ان کے احوال ذکر کئے ہیں ۔ مجھ عاجز کو اس کتاب کا مطالعہ مولانا محمد علی و شوکت علی صاحبان کے چچیرے بھائی حافظ احمد علی صاحب کی معرفت جو اس کتب خانہ کے سرکار رامپور کی طرف سے مہتمم تھے اور نواب حامد علی خاں صاحب بالقابہ مرحوم والی ریاست کے معتمد خاص تھے۔ نصیب ہوا تھا۔ مولانا عبد الحئی لکھنوی نے فوائد بہیہ میں ان کے ترجمہ اور تصنیف کا ذکر تفصیل سے لکھا ہے۔ ان میں نہایۃ السؤل کا بھی ذکر کیا ہے۔ (۴) امام نسائی کہتے ہیں نعیم ضعیف۔ لیس بثقۃ۔ یعنی نعیم ضعیف ہے۔ ثقہ نہیں ہے لیس حجۃ (اکیلا روایت کرے تو) حجت نہیں ہے۔ (۵) ذکرہ ابن حبان فی الثقات وقال ربما اخطاء ووھم یعنی ابن حبان نے اس کو ثقات میں لکھا ہے اور (باوجود اس کے) کہا وہ خطا بھی کرتا تھا اور وہم بھی۔ (۶) اسی طرح امام ابو داؤد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ۔ نعیم کی بیس احادیث ہیں جن کا کوئی اصل نہیں ۔ خلاصتہ الکلام یہ کہ نعیم کی شخصیت ایسی نہیں ہے کہ اس کی روایت کی بنا پر حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ جیسے بزرگ امام کے حق میں بدگوئی کریں ۔ جن کو حافظ شمس
Flag Counter