رسالہ ہے۔ اسی طرح اپنی کتابوں اور رسالوں کے نام لے کر ہر ایک کو نہر اور نالی سے معین کرتے تھے۔ (اتحاف النبلاء صفحہ۳۲۶)
اھل علم و فضل کی قدر دانی: شیخ شیخنا حضرت نواب صاحب مرحوم ملا علی قاری کے حال میں فرماتے ہیں کہ زاد المتقین میں شیخ علی متقی رحمہ اللہ کے ذکر میں لکھا ہے کہ اہل عجم سے ایک آدمی تھا۔ نہایت خوشخط۔ اس کو ملا علی قاری کہتے ہیں ۔ اس کی فضیلت اور اہلیت اور افلاس کو دیکھ کر میں نے اس سے تفسیر جلا لین دس جدید پر خریدی۔ اس پر بھی فرماتے تھے کہ (ملا علی قاری رحمہ اللہ ) نے عجب محنت اٹھائی ہے۔ اس سے زیادہ (قیمت) پر بھی خرید سکتے ہیں ۔ حالانکہ تفسیر مذکور اہل مکہ کے خط سے ایک جدید کو دستیاب ہو جاتی تھی (اتحاف النبلاء صفحہ۳۲۶)
وفات: آپ نوے سال کی عمر میں ۹۷۵ھ میں مکہ شریف میں فوت ہوئے۔ تاریخ وفات شیخ مکہ ہے شیخ عبدالوہاب شعرانی مصری[1] (رحمتہ اللہ علیہ) طبقات کبریٰ میں فرماتے ہیں ۔
|