Maktaba Wahhabi

371 - 484
حرج نہیں ۔ اور جو کوئی مجھ پر عمداً جھوٹ باندھے تو اسے چاہئے کہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنائے۔‘‘ منکرین حدیث کے جواب میں اس کے متعلق سابقاً گذر چکا ہے کہ اس حدیث میں کتابت غیراز قرآن کی ممانعت ہے نہ اتباع حدیث کی۔ اور ہمارا تمہارا جھگڑا اتباع حدیث میں ہے نہ کہ کتابت میں ۔ پس تم کو یہ حدیث کسی طرح بھی مفید نہیں ۔ عبرت: مقام تعجب ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ جن سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خطاب کر رہے ہیں اور وہ آپ کے کلام ہدایت نظام کے محل اور موقع کو دوسروں کی نسبت زیادہ اچھا سمجھ سکتے تھے اور آپ کے احکام سعادت التیام کی تعمیل میں دوسروں کی نسبت زیادہ چست اور نہایت پختہ و فرمانبردار تھے۔ جیسا کہ آپ حدیبیہ کے واقعہ کے ذکر میں معلوم کر چکے ہیں وہ تو حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جان و مال اور ہر شے سے عزیز جانیں اور آپ کی سنت سے ایک قدم ہٹنا بھی گوارا نہ کریں اور اس حدیث سے تعمیل حدیث کی ممانعت نہ سمجھیں ۔ اور آج تیرہ سو برس سے زیادہ عرصہ کے بعد وہ لوگ کہ نہ تو عربی ان کی زبان ہو اور نہ اکتسابی طور پر ان کو اس زبان میں اتنی مہارت ہو کہ اس میں صحت سے تحریری یا تقریری طور پر اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں [1] اور صرف اردو تراجم کو دیکھ دیکھ کر لوگوں کو شکوک و شبہات میں ڈالنا ان کا دستور ہو۔ وہ بے پڑھے مجتہد[2]اس حدیث
Flag Counter