Maktaba Wahhabi

350 - 484
شریف میں ہے کہ جب عمرو بن سعید[1]مکہ معظمہ پر چڑھائی کی تیار کر رہے تھے۔ تو حضرت ابو شریح[2]صحابی رضی اللہ عنہ نے اسے اس کام سے روکنے کے لئے ان الفاظ سے خطاب کر کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنائی۔ ائذن لی ایھا الامیر احدثک قولاقام بہ صلی اللّٰہ علیہ و سلم الغدمن یوم الفتح سمعتہ اذنای ووعاہ قلبی وابصرتہ عینای حین تکلم۔[3] ’’(یعنی) امیر صاحب! مجھے اجازت دیجئے کہ میں آپ کو وہ حدیث سناؤں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ سے دوسرے روز فرمائی تھی جسے میرے دونوں کانوں نے سنا۔ اور میرے دل نے اسے پوری طرح یاد کر لیا اور جب آپ فرما رہے تھے تو میری دونوں آنکھیں آپ کو دیکھ رہی تھیں ۔‘‘ اس سے صاف ظاہر ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس تقریر کا تفصیلی نقشہ صحابی کی نظر میں زمانہ روایت تک برابر پھر رہا ہے۔ اور وہ ان کے خزانہ حافظہ میں کامل طور پر مخزون و محفوظ ہے۔ اور ان کو اس کی نسبت پورا وثوق و یقین ہے کیونکہ دل‘ کان اور آنکھ کا ذکر صرف سماع و حفظ و فہم کی پختگی اور رسائی ظاہر کرنے کے لئے ہے ہم ان تاکیدی
Flag Counter