Maktaba Wahhabi

242 - 484
وہ خود واضح ہے اور پھر اس پر یہ مسئلہ تفریع کیا ہے۔ فلا یجوز الحاق التعدیل بامر الرکوع والسجود علی سبیل الفرض (منار ص۱۵) پس رکوع اور سجود کے حکم کے ساتھ تعدیل (ارکان) کو بھی فرضیت کے طور پر ملحق کرنا جائز نہیں ۔ اس متن کی شرح میں صاحب نور الانوار فرماتے ہیں ۔ بیانہ ان الشافعی یقول تعدیل الارکان فی الرکوع والسجود فرض لحدیث اعرابی خفف فی الصلوٰۃ فقال لہ قم فصل فانک لم تصل ھکذا قالہ ثلثا ونحن نقول ان قولہ تعالی وارکعوا[1] واسجدوا خاص وضع لمعنی معلوم لان الرکوع ھو الانحناء عن القیام والسجود ھو وضع الجبھۃ علی الارض والخاص لا یحتمل البیان حتی یقال ان الحدیث لحق بیانا للنص المطلق فلا یکون الانسخا وھو لایجوز بخبرا لواحد فینبغی ان تراعی منزلۃ کل من الکتاب والسنۃ فما ثبت بالکتاب یکون فرضا لانہ قطعی وما ثبت بالسنۃ یکون واجبا لانہ ظنی۔ (نورالانوار ص۱۵‘ ۱۶) اس کا بیان اس طرح ہے کہ (امام) شافعی کہتے ہیں کہ رکوع و سجود میں تعدیل ارکان فرض ہے اس اعرابی والی حدیث کی رو سے جس نے نماز ہلکی کر کے پڑھی تھی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا تھا کہ اٹھ اور نماز پھر پڑھ کیونکہ تونے نماز ادا نہیں کی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو تین دفعہ اسی طرح فرمایا تھا۔ اور ہم (حنفی) کہتے ہیں کہ خدا تعالیٰ کا امر ارکعو اور اسجدوا خاص ہے جو معلوم معنی کے لئے وضع کیا گیا ہے کیونکہ رکوع قیام سے ٹیڑھا ہونے کو اور سجود
Flag Counter