Maktaba Wahhabi

332 - 411
کی بابت اسی بائبل میں مذکورہ بالا حوالجات کے قریب متصل ہی لکھا ہے: ’’نون کا بیٹا یشوع دانائی کی روح سے معمور ہوا کیونکہ موسیٰ نے اپنے ہاتھ اس پر رکھے تھے اس کے شنوا (تابع) ہوئے اور جیسا خداوند نے موسیٰ کو فرمایا تھا انھوں نے ویسا ہی کیا۔‘‘ (استثناء 34 باب) اس سے یشوع کی عقلمندی اور تابعداری کا ثبوت ضرور ملتا ہے لیکن یہ نہیں ملتا کہ ان کی جمع کی ہوئی کتاب (مجموعہ کتب خمسہ) وحی والہام سے ہے، بالفرض اگر یشوع الہامی یا صاحب وحی بھی ہو تو اسلام کی تعلیم میں ان کی جمع کی ہوئی کتاب کو تورات کے نام سے ماننا داخل ایمان نہیں بلکہ حضرت موسیٰ کو ملی ہوئی کتاب کو تورات کے نام سے ماننا ایمان میں داخل ہے۔ وہ کتاب کیا ہے؟ آؤ! ہم اس کی تلاش کریں جو مل جائے اسے قبول کریں۔ پس غور سے سنیے! جو احکام حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ملے تھے وہ ہم پہلے (اہلحدیث مورخہ 20؍جولائی 34ء ؁ میں) بتا آئے ہیں۔ انھیں کی بابت لکھا ہے: 1۔ پھر موسیٰ نے اس شریعت کو لکھا اور بنی لاوی کا ہنوں کے حوالے کیا۔ 2۔ ایسا ہوا جب موسیٰ اس شریعت کی باتوں کو کتاب میں لکھ چکا تو موسیٰ نے لاویوں کو فرمایا کہ اس شریعت کی کتاب کو لے کے خداوند اپنے خدا کے عہدکے صندوق کی ایک بغل میں رکھو۔ (اسثناء 31باب) یہ توہے حال تورات کا۔ اسی طرح انجیل ہے جس کا چار بلکہ چار سے زیادہ ہوناہی دال ہے اس بات پر کہ یہ سوانح عمریاں ہیں، یہ نہیں کہ ارشاد ربانی {اٰتَیْنٰہُ الْاِنْجِیْلَ} کے تحت میں کتاب اللہ ہے۔ نمونہ کے طور پر اس کا ثبوت بھی درج ذیل ہے: 3۔ یسوع نے پھر بڑے شور سے چلا کر جان دی اوردیکھو ہیکل کا پردہ اوپر سے نیچے تک پھٹ گیا اور زمین کانپی اور پتھر تڑک گئے اور قبریں کھل گئیں اور بہت
Flag Counter