Maktaba Wahhabi

305 - 411
صابی سے مراد: پادری صاحب نے اس رکوع میں صابی کی تحقیق کی ہے۔ ان کی تحقیق کا دائرہ مفسرین قرآن کے اقوال ہی میں دائر سائر رہاہے ۔ ہمارے نزدیک بھی صابی عرب میں ایک فرقہ اہل کتاب کا تھا جو اپنی نسبت انبیاء کرام کی طرف کرتا تھا۔ نمازیں بھی پڑھتا تھا۔ تاریخ ابوالفداء میں بھی یہی لکھا ہے،[1] جو پادری صاحب نے نقل کیا ہے اس لیے ہمیں بھی وہ قابل قبول ہے۔ اعتراض: پادری صاحب نے اس مقام پر ایک سنگین اعتراض یہ کیاہے کہ اس رکوع میں {الصّٰبِئِیْنَ} (منصوب) آیا ہے۔ مگر سورہ مائدہ میں {الصّٰبِئُوْنَ} (مرفوع) اس پر امام رازی کا قول بطورشہادت نقل کیا ہے جو یہ ہے: ’’امام فخرالدین رازی اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ اگر کوئی شخص یہ اعتراض کرے کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ یہی آیت سورۃ المائدہ میں اس طرح نازل ہوئی ہے: {اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ ھَادُوْا وَ الصّٰبِئُوْنَ وَ النَّصٰرٰی مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَ لَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ} [المائدۃ: 69] اور سورۃ الحج میں اس طرح نازل ہوئی ہے: { اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ ھَادُوْا وَ الصّٰبِئِیْنَ وَ النَّصٰرٰی وَ الْمَجُوْسَ وَ الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ یَفْصِلُ بَیْنَھُمْ یَوْمَ
Flag Counter