Maktaba Wahhabi

35 - 411
مقدمہ شیخ الاسلام مولانا ثناء اﷲ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ (1868۔ 1948ء) ان اعاظم رجال میں سے تھے جو پوری نصف صدی تک ہر اس قوت کے سامنے سینہ سپر رہے جس نے دین اسلام اور پیغمبر اسلام پر کسی نوع کا کوئی حملہ کیا۔ اﷲ تعالیٰ نے آپ کو تمام اسلامی علوم و فنون میں ژرف نگاہی اور جولانی قلم کی بے پناہ خوبیوں سے نوازا تھا جس کی بدولت آپ نے ہر سطح پر دفاعِ دین کے میدان میں لازوال خدمات سر انجام دیں۔ مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات جلیلہ اور مساعی جمیلہ کا دائرہ تو بہت وسیع ہے لیکن سردست زیر نظر کتاب کی مناسبت سے دو موضوعات پر بعض گزارشات پیش کی جائیں گی: 1 قرآنی خدمات۔ 2 تردید عیسائیت۔ 1 قرآنی خدمات: مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے تمام عمر قرآنی تعلیمات کی نشرو اشاعت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے رکھا اور اگر کبھی کسی طرف سے اس کتاب مقدس پر کوئی نازیبا حملہ ہوا تو خداداد صلاحیتوں کی بدولت اس کا بھرپور تعاقب کیا۔ چنانچہ اس ضمن میں مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے قرآن مجید کی مستقل تفاسیر بھی رقم فرمائیں اور غیر مسلم حضرات کی جانب سے قرآن کریم پر وارد کردہ اعتراضات اور شکوک و شبہات کی بیخ کنی کی خاطر بھی کئی کتب تصنیف کیں۔ خود مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’چوتھی شاخ میری تصنیفات کی تفسیر نویسی ہے۔ یوں تو میری سب
Flag Counter