Maktaba Wahhabi

52 - 411
چنانچہ اس کے جواب میں مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے ’’کتاب الرحمن‘‘ تصنیف فرمائی، جس میں آریوں کے مزعومات کی زبردست تردید کی اور وید کی تعلیمات پر قرآنی تعلیمات کو قابل ترجیح قرار دے کر ویدک تعلیمات کو ناقابل عمل قرار دیا۔ اس رسالے میں آپ نے کلامِ الٰہی جانچنے کے لیے آریوں کے دس خانہ ساز اصولوں کا جائزہ لیا ہے۔ مولانا سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس رسالے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’مولانا موصوف مناظرات کے استاذ ہیں اور اس رسالے کو بھی اپنے دلآویز مناظرانہ رنگ میں تالیف کیا ہے۔‘‘ (معارف، اعظم گڈھ بحوالہ اہلحدیث 10؍ جولائی 1931ء) یہ کتاب پہلی بر 1930ء میں ایک سو چوالیس (144) صفحات پر شائع ہوئی۔ (دیکھیں: حیات ثنائی، ص: 588۔ 589) 14۔ الہام: اس رسالہ میں الہام کی تعریف کرتے ہوئے ’’وید‘‘ اور ’’قرآن‘‘ کے الہام کی تفسیر کی گئی ہے، اور ساتھ ہی دونوں کا فرق واضح کر کے قرآن مجید کی افضلیت ثابت کی گئی ہے۔ (جماعت اہلحدیث کی تصنیفی خدمات، ص: 693، حیاتِ ثنائی، ص: 592) 15۔ الہامی کتاب: یہ ایک مباحثہ کی روئیداد ہے جو ماسٹر آتما رام امرتسری مترجم ستیارتھ پرکاش و ایڈیٹر آریہ مسافر اور مولانا ثناء اﷲ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کے درمیان ’’وید اور قرآن‘‘ کے موضوع پر ہوا۔ یہ مباحثہ 97۔ 1898ء میں آریوں کے ماہواری رسالہ ’’آریہ مسافر‘‘ جالندھر میں چھپتا رہا، یہ تحریری مباحثہ بڑا دلچسپ ہے۔ اس میں ماسٹر آتما رام نے وید کو الہامی کتاب ثابت کرنے کی کوشش کی۔ اور مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی تردید کی اور قرآن مجید کو الہامی کتاب ثابت کیا۔ (تذکرہ ابو الوفائ، ص: 88، حیات ثنائی، ص: 592)
Flag Counter