Maktaba Wahhabi

247 - 411
پادری صاحب اور سید صاحب: پادری صاحب نے المختصر لکھ کر انجیل جلیل کا جو مضمون متعلق جنت بتایا ہے وہ سید احمد خان سے بالکل ملتا ہے، غالباً اسی لیے پادری صاحب سر سید کی بڑی تعریف کرتے ہیں اور ان کا کلام نقل کرتے ہیں۔ چنانچہ آپ نے جو نقل کیا ہے وہ یہ ہے: ’’پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے جو حقیقت بہشت کی فرمائی جیسے کہ بخاری ومسلم نے ابوہریرہ کی سند پر بیان کیا ہے وہ یہ ہے: (( قال اللّٰه تعالی: أعددت لعبادي الصالحین ما لا عین رأت، ولا أذن سمعت، ولا خطر علی قلب بشر ))[1] یعنی اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تیار کی ہے میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ چیز جو نہ کسی آنکھ نے دیکھی ہے اور نہ کسی کان نے سنی ہے اور نہ کسی انسان کے دل میں اس کا خیال گزرا ہے۔ پس اگر حقیقت بہشت کی یہی باغ اور نہریں اور موتی کے اورچاندی سونے کی اینٹوں کے مکان اور دودھ اور شراب اور شہد کے سمندر اور لذیذ میوے اور خوبصورت عورتیں اور لونڈے ہوں تو یہ قرآن کی آیت اور خدا کے فرمودہ کے بالکل خلاف ہے۔ کیونکہ ان چیزوں کو تو انسان جان سکتا ہے۔‘‘ (تفسیر سر سید سورہ بقرہ، ص:31) ناظرین! یہی مضمون قریب قریب مرزا صاحب قادیانی کا ہے، ہمیں شکایت ہونی چاہیے تھی کہ پادری صاحب ہم سے جدا ہو کر رقیبوں سے کیوں جاملے جو معجزات مسیحیہ کے بھی منکر ہیں؟ باوجود اس کے ہم خوش ہیں۔ کیوں؟ میرے پہلو سے گیا پالا ستمگر سے پڑا مل گئی اے دل تجھے کفران نعمت کی سزا
Flag Counter