Maktaba Wahhabi

54 - 411
موضوعِ مناظرہ یہ تھا کہ وید اور قرآن میں کون الہامی اور سچا ہے؟ یہ رسالہ پہلی بار 1903ء میں دو سو چوراسی (284) صفحات میں طبع ہوا۔ (حیاتِ ثنائی، ص: 595، تذکرہ ابوالوفائ، ص: 76، جماعت اہلحدیث کی تصنیفی خدمات، ص:697) 20۔ مباحثہ ناہن: یہ رسالہ اس مباحثہ پر مشتمل ہے جو مقام ناہن میں مابین مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ اور پنڈت بھوجدت آریہ مسافر ہوا تھا۔ موضوعِ مناظرہ یہ تھا کہ قرآن مجید الہامی کتاب ہے یا وید؟ اس رسالہ میں سوال و جواب کے عنوان سے فریقین کے دلائل موجود ہیں۔ (جماعت اہلحدیث کی تصنیفی خدمات، ص: 698) اب ذیل میں ان کتب کا ذکر کیا جاتا ہے جو مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے قرآن مجید کے متعلق مرزائیت کی تردید میں لکھیں۔ 21۔ بطش قدیر بر قادیانی تفسیر کبیر: خلیفہ قادیان مرزا محمود احمد نے تفسیر قرآن کے موضوع پر ایک کتاب لکھی جس کا نام ’’تفسیر کبیر‘‘ رکھا۔ اس کی ایک جلد (از سورۂ یونس تا سورۂ کہف) شائع ہوئی تو مولانا ثناء اﷲ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ مرحوم نے اس کے دس مقامات پر تعاقب کیا۔ مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ اس رسالہ کے مقدمہ میں تحریر فرماتے ہیں: ’’اس تفسیر میں ایسی اغلاط ہیں کہ ان کو دیکھ کر میرے دل میں خوف پیدا ہوا کہ تفسیر بالرائے کی جلد ثانی طبع ہونے سے پہلے ہی میں اس دارِ فانی کو چھوڑ گیا تو خدا کے ہاں مجھے سوال ہوگا کہ یہ ضروری کام تم نے کیوں نہ کیا کیونکہ اس تفسیر میں اغلوطات اور تحریفات اس حد تک بھری ہیں جن کو دیکھ کر بے ساختہ زبان پر یہ شعر آجاتا ہے
Flag Counter