Maktaba Wahhabi

172 - 411
(جمع ند) شریک۔ ریب: شک۔ سورۃ: حصہ قرآن بقدر جواب مضمون۔ شہدائ: جمع شہید کی ہے بمعنی راست گو گواہ۔ وقود: ایندھن۔ الحجارۃ: (جمع حجر) بمعنی پتھر۔ أزواج: (جمع زوج کی ہے) بیوی بمقابلہ خاوند یا خاوند بمقابلہ بیوی۔ مطہرۃ: پاک اخلاق والیاں۔ بعوضۃ: مچھر۔ فوق: اوپر (بڑائی میں)۔ یضل: اضلال سے مشتق ہے۔ اضلال گمراہ کرنا یا ہدایت سے ہٹادینا یا محروم کرنا۔ فاسق: بدکار بد عمل۔ ینقضون: نقض سے ہے بمعنی توڑنا۔ أمواتا: (جمع میت) بغیر جان یعنی بے زندگی۔ استویٰ: مصدر استوا سے ہے۔ متوجہ ہونا منہ سے یا ارادہ سے۔[1] ترکیب: {اَلَّذِیْ} موصوف، صفت {رَبَّکُمُ}۔ {وَ الَّذِیْنَ} عطف ضمیر منصوب ’’کم‘‘ پر۔ ’’لعل‘‘ بمعنی امید ہے، راجع الیٰ فاعل {اُعْبُدُوْا} أي: اعبدوا ربکم راجین التقوی۔ یعنی اللہ کی عبادت بامید حصول تقویٰ کرو۔ {فِرَاشًا} مفعول بہ ثانی {جَعَلَ} مرکب ہے جو دو مفعول بہ چاہتا ہے۔ {فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا} شرط۔ {فَاتَّقُوا} جزائ۔ {وَ لَنْ تَفْعَلُوْا} جملہ معترضہ برائے تنبیہ۔ {رِزْقًا} مفعول بہ ثانی۔ {رُزِقُوْا مِنْھَا مِنْ ثَمَرَۃٍ} بیان۔ {مَثَلًا} مفعول بہ۔ {مَا} صفت {مَثَلًا}۔ {بَعُوْضَۃً} بدل۔ {مَثَلًا} تمیز عن ’’ہذا‘‘۔ {اَنْ یُّوْصَلَ} بدل اشتمال عن الضمیر المجرور۔ أي: أمر اللّٰه بوصلہ۔ {لَکُمْ} میں لام للانتفاع، {جَمِیْعًا} حال مقدرہ۔ ’’سواہن‘‘: صیر۔ {بِکُلِّ} متعلق بعلیم۔ ترجمہ: ’’ اے دنیا میں رہنے والے انسانو! کچھ شک نہیں کہ تم مخلوق اور مربوب ہو۔ مخلوق اپنے خالق کا جتنا محتاج ہوتا ہے مربوب اس سے زیادہ
Flag Counter