Maktaba Wahhabi

113 - 411
سمعت رسول اللّٰه ﷺ یقول: (( یؤتی بالقرآن یوم القیامۃ، و أھلہ الذین کانوا یعملون بہ تقدمھم سورۃ البقرۃ و آل عمران ))[1] (ماخوذ من تفسیر ابن کثیر: 571-59) ’’صحابی کہتا ہے میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ قیامت کے روز قرآن کو لایا جائے گا اور اُس پر عمل کرنے والوں کو بھی۔ سورۂ بقرہ اور آل عمران اُن سے آگے آگے ہوں گی۔‘‘ انؔ احادیث کے علاوہ اور بھی بہت سی احادیث سورۂ بقرہ کی فضیلت میں آئی ہیں۔ مضامین سورۂ بقرہ: اس سورۃ میں بڑے زبردست مضامین ہیں: (1)انسان کی تین قسموں مومنوں، کافروں اور منافقوں کا بیان ہے۔ (2) منافقوں دغابازوں کا ذکر۔ (3)عبادت کا حکم ۔ (4) قرآن کی مثل کا مطالبہ۔ (5)دوزخ کا خوف۔ (6)خلقِ آدم کا ذکر۔ (7) بنی اسرائیل کے متفرق حالات۔ (8)حضرت ابراہیم، بنائِ کعبہ اور تحویلِ کعبہ کا ذکر۔ (9)محبت خدا کا ذکر۔ (10)قیامت میں افراتفری۔ (11)حلال غذا اور نیک عمل۔ (12) محرمات کا ذکر۔ (13)روزے کا ذکر۔ (14) جہاد کا حکم۔ (15)قصاص کا حکم۔ (16)حج وعمرہ کا حکم۔ (17) دنیا دار مغروروں کا ذکر۔ (18) فی سبیل اللہ خرچ کرنے کا حکم۔ (19)یتیموں کی اصلاح۔ (20)بیوی خاوند کے احکام۔ (21)اولاد کی پرورش۔ (22)طلاق کا ذکر۔ (23)نماز کی پابندی۔ (24)پہلی قوموں کا جہاد سے انکار اور اُس کا نتیجہ۔ (25)آیت الکرسی۔ (26) حضرت ابراہیم اور عزیر کا ذکر۔ (27)خدا کے راستہ میں خرچ کرنے کا بدلہ۔ (28) سود کا ذکر۔ (29)قرض پر سودا کرنے کا حکم۔ (30)ضروری اور مفید دعائوں کی تعلیم۔
Flag Counter