Maktaba Wahhabi

274 - 411
ابراہیم کے دوسرے (بلکہ بڑے) بیٹے اسماعیل کے متعلق ذکر ہی نہیں کیا۔ حالانکہ ان کے حق میں صاف صاف الفاظ ملتے ہیں۔ خدا نے حضرت ابراہیم کو فرمایا: ’’اسماعیل کے حق میں میں نے تیری سُنی۔ دیکھ میں اسے برکت دوں گا اور اس سے بارہ سردار پیدا ہوں گے اور میں اُس سے بڑی قوم بنائوں گا۔ ‘‘ (تورات کی پہلی کتاب پیدائش 17: 20) خدا اپنے پیارے مقبول بندے بلکہ اولوا العزم رسول سے وعدہ کرے کہ میں تجھ کو برکت دوں گا، تجھ سے بڑی قوم پیدا کروں گا۔ تو اس سے کفار ناہنجار یا فاسق فاجر بدکردار مراد نہیں ہوسکتے۔ پس اس اصول کو یاد رکھ کر پادری صاحبان بتادیں کہ اسماعیل کی نسل سے قبل از اسلام کونسی بڑی بابرکت قوم پید اہوئی تھی جس کی وجہ سے یہ خدائی وعدہ پورا ہوا؟ میرے دل کو دیکھ کر میری وفا کو دیکھ کر بندہ پرور! منصفی کرنا خدا کو دیکھ کر اظہار تعجب: بسا اوقات دیکھا ہے جو کوئی کسی دوسرے پر ناحق الزام لگاتا ہے (بفحوائے حدیث نبوی) وہ اسی الزام سے ملزم ہوجاتا ہے۔[1] پادری صاحب نے مفسرین قرآن پر الزام لگایا کہ مفسرین قرآن کتب سابقہ مطہرہ کو نہیں دیکھتے اور فرضی خیالات لکھ دیتے ہیں۔ (حوالہ مذکور) حالانکہ امام رازی سے آپ نے جو کچھ نقل کیا ہے اس کی تصدیق خود ہی کی ہے۔ امام ممدوح کا قول یہ ہے: ’’اس (وعدہ الٰہی) سے مراد وہ تمام باتیں ہیں جن کے متعلق خدا نے حکم دیا ہے۔‘‘
Flag Counter