Maktaba Wahhabi

93 - 411
ہاں! ہم آپ کو بتادیں کہ کسی آیت کو کلام اللہ میں نہ ماننا یوں ہوتا ہے۔ ذرا غور سے سنیے۔ مسیح فرماتے ہیں: ’’اگر تمھیں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہوتا، تو اگر تم اس پہاڑ سے کہتے کہ یہاں سے وہاں چلا جا تو وہ چلا جاتااور کوئی بات تمہاری ناممکن نہ ہوتی۔ مگر اس طرح کے دیو بغیر دعا و روزہ کے نہیں نکالے جاتے۔‘‘(انجیل باب 17۔ درس 20۔21) زیر خط عبارت امریکن مشن کی انجیل میں ہے مگر برٹش سو سائٹی کی انجیلوں میں نہیں۔ دوسری مثال: مسیح فرماتے ہیں: ’’میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ آسمان پر ان کے فرشتے میرے باپ کا منہ جو آسمان پر ہے ہمیشہ دیکھتے ہیں (کیونکہ ابن آدم آیا ہے کھوئے ہوئوں کو ڈھونڈ کے بچاوے) (متی باب 18۔ درس 10،11) زیر خط فقرہ امریکن انجیل میں ہے مگر برٹش میں نہیں۔ یہ دو مثالیں سردست پیش ہیں، ورنہ اس قسم کی کئی آیات انجیلوں میں ہیں، جو ایک میں ہیں دوسری میں نہیں ہیں۔ یہ ہے کمی بیشی کی مکمل مثال!! پادری صاحب! اند کے باتو گفتم و بدل ترسیدم کہ دل آزردہ شوی ورنہ سخن بسیار ست[1] ناظرین کرام! مسلمانوں میں جو اختلاف متعلقہ مسائل ہو اس کے فیصلے کی صورت یہ ہے کہ
Flag Counter