Maktaba Wahhabi

290 - 411
ہوں گے کہ یہ سلسلہ 29؍ ذی الحجہ 1350 ؁ھ مطابق 6؍مئی 1932؁ء سے جاری ہوا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہوئی تھی کہ پادری سلطان محمد صاحب پال (سابق مسلم) نے قرآن شریف کی تفسیر لکھنی شروع کی تھی۔ پادری صاحب جو تارک اسلام ہو چکا ہو قرآن کی تفسیر لکھے تو کیا کچھ لکھے گا اور قرآن کے ساتھ کیا سلوک کرے گا اس کا اندازہ ہر ایک مسلمان کر سکتا ہے۔ چونکہ پادری صاحب نے ایک ماہوار عیسائی رسالہ ’’المائدہ‘‘ کی معرفت تھوڑا تھوڑا حصہ تفسیر کا شائع کرنا شروع کیا تھا جس کی وجہ سے خیال ہوا کہ اگر اس تفسیر کے خاتمہ تک جنبش قلم کو بند رکھا جائے تو اتنے عرصہ تک زندگی کا کیا اعتبار؟ نیز اتنا بڑا کام دفعتاً کرنا محال ہوگا، اس لیے 6؍ مئی 1932؁ء سے ہم نے پادری صاحب کے پیچھے اشہب قلم دوڑا دیا۔ مسلم قلم اتنے زور سے دوڑا کہ پادری صاحب کے برابر جا ملا۔ یہاں تک کہ پادری صاحب نے کسی خاص مانع کی وجہ سے ’’المائدہ‘‘ میں مضمون شائع کرنا ترک کرکے اعلان کردیا: ’’جون 33ء ؁ تک موانع اٹھ جائیں گے تو میں ساری کسر نکال دوںگا۔‘‘ (المائدہ بابت جنوری 33ء ؁) یہ مدت بھی ختم ہوگئی مگر پادری صاحب کی طرف سے تفسیری حصہ شائع نہ ہوا۔ اسباب مخفیہ کو ہم نہیں جانتے نہ جاننے کی حاجت ہے آخر جب انتظار مایوسی کے درجے تک پہنچ گیا تو پادری صاحب کی طرف سے ہفتہ وار رسالہ ’’النجات‘‘ 23 ؍مارچ 34؁ کو پہنچا۔ جس میں چار ورق تفسیر کے بھی نظر سے گزرے (شکراً للہ) چنانچہ بسم اللہ کرکے آج ہم نے بھی پادری صاحب سے قلمی مصافحہ شروع کیا ہے، خدا انجام تک پہنچائے۔ اطلاع: شروع سلسلہ ہذا (6؍جنوری 32 ؁) سے جتنا جواب نکلا تھا اس میں خاص پادری صاحب کو خطاب ہوتا رہا ہے مگر اتنے عرصہ کی بندش سے رائے میں یہ تبدیلی
Flag Counter