Maktaba Wahhabi

312 - 411
لِّکُلِّ شَیْئٍ} [الأعراف: 145] ’’ہم (خدا) نے موسیٰ کو ہر قسم کی نصیحت تختیوں پر لکھ دی۔‘‘ پس ہم مسلمان صرف ان احکام کو ’’تورات‘‘ مصدقہ قرآن مانتے ہیں دگرہیچ۔ نوٹ: مزید تفصیل تحریف کی بحث میں آئے گی۔ ان شاء اللہ سبت کی بحث: پادری صاحب نے بائبل سے جو عبارت متعلقہ سبت نقل کی ہے غالباً قرآن مجید میں اس کی طرف اشارہ نہیں بلکہ مندرجہ ذیل واقعہ کی طرف اشارہ ہے۔ جو ہم نقل کرتے ہیں: ’’انھیں دنوں میں میں نے کتنوں کو دیکھا جو سبت کے دن انگوروںکو کولہوئوں میں کچلتے ہیں اور پولے باندھتے اور گدھے لادتے ہیں اسی طرح مے اور انگور اور انجیر اور سارے بوجھ دیکھے جنھیں وے سبت کے دن یروشلم میں لائے اور جس دن وے سیدھا بیچنے لگے ان کی بدی ان پر جتائی اور وہاں صور کے لوگ بھی تکتے تھے جو مچھلی اور ہر طرح کی چیزیں لاکے سبت کے دن یہوداہ اور یروشلم کے لوگوں کے ہاتھ بیچتے تھے۔ تب میں نے یہوداہ کے شریف لوگوں سے تکرار کرکے کہا کہ یہ کیسا برا کام ہے جو تم کرتے ہوکہ سبت کے دن کو مقدس نہیں جانتے کیا تمھارے باپ دادوں نے ایسا نہیں کیا اور ہمارا خدا ہم پر اور اس شہر پر یہ سب آفتیں نہیں لایا تو بھی تم سبت کے دن کو پاک نہ مان کے اسرائیل پر زیادہ غضب بھڑکاتے ہو۔‘‘ (نحمیاہ 13:15تا 19) اس عبارت کو ہم نے اس لیے مشارٌ الیہا کہا ہے کہ اس میں سبت کے روز مچھلیاں پکڑنے والوں کا خاص ذکر ہے اور اس فعل کو موجب مزید غضب قرار دیاہے
Flag Counter