Maktaba Wahhabi

154 - 411
نہیں۔ غالباً اب تو پادری صاحب نے قرآن مجید کا مدعا سمجھ لیا ہوگا کہ ہر ایک تعلیم واجب التعمیل نہیں ہوتی۔ تورات: اب ہم بتانا چاہتے ہیں کہ پادری صاحب کا الزام ہم پر نہیں بلکہ جامعین بائبل پر ہونا چاہیے۔ یہ تو ہم بتاچکے ہیں کہ قرآن مجید مسلمانوں سے وہ کتب مقدسہ منواتا ہے جو حضرات انبیاء موسیٰ ، عیسیٰ کو ملی تھیں۔ تورات کی بابت سوائے {مَآ اُوْتِیَ مُوْسیٰ } کے ایک اور لفظ بھی آیا ہے: { وَ کَتَبْنَا لَہٗ فِی الْاَلْوَاحِ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ مَّوْعِظَۃً وَّ تَفْصِیْلًا لِّکُلِّ شَیْئٍ} [الأعراف: 145] یعنی ہم (خدا ) نے موسیٰ کو الواح میں ہر قسم کی نصیحت اور تفصیل لکھ کر دی تھی۔ آئیے! ہم بائبل سے پوچھیں کہ الواح پر لکھا ہوا حضرت موسیٰ کو کیا ملا تھا؟ پس غور سے سنیے: ’’پھر موسیٰ نے سارے اسرائیل کو بلایا اور انھیں کہا: اے اسرائیل! یہ شرحیں اور احکام سُن رکھو جنہیں میں آج تمھارے کانوں تک پہنچاتا ہوں، تاکہ تم اُنھیں سیکھو، اور حفظ کرو، اور اُن پر عمل کرو۔ خداوند ہمارے خدا نے حورب میں ہم سے ایک عہدکیا، خداوند نے یہ عہد ہمارے باپ دادوں سے نہیں کیا بلکہ خود ہم سے،یعنی ہم سب سے جو آج کے دن جیتے ہیں، خداوند نے تمھارے ساتھ رو برو پہاڑ کے اوپر آگ میں سے کلام کیا، اُس وقت میں نے تمھارے اور خداوند کے درمیان کھڑے ہو کے خداوند کا کلام تم پر ظاہر کیا، کیونکہ تم آگ کے سبب ڈر گئے تھے، اور پہاڑ پر نہ چڑھے۔ تب اُس نے فرمایا کہ میں خداوند تیراخداوند ہوں، جو تجھ کو
Flag Counter