Maktaba Wahhabi

341 - 411
برہان: بغرض توضیح ہم تینوں مقاموں کی عبارت یکجا نقل کردیتے ہیں تاکہ ناظرین صحیح رائے قائم کرسکیں۔ پادری صاحب فرماتے ہیں اس عبارت میں جو یہ فقرہ ’’جہاں ان کا کیڑا نہیں مرتا الخ‘‘ آیا ہے یہ کاتبوں کے سہو سے دوبارہ نقل ہوگیا۔ پس ہم پوچھتے ہیں کہ جب کاتبوں کے سہو سے بے جا نقل ہوگیا اور کسی نے آج تک اس کی اصلاح پر توجہ نہ کی تو فرمائیے یہ تحریف بالزیادۃ ہے یا نہیں؟ حالانکہ ہر سال بڑے بڑے اہل علم مدبر جمع ہوکر بائبل اور بائبل کے تراجم کی اصلاح کیا کرتے ہیں۔ پس پادری صاحب کے دعوے اور ان مصلحین کی خاموشی سے ثابت ہوا کہ انجیل مرقس میں خود الہامی مصنف کے خلافِ منشا تحریف بالزیادۃ ہو چکی ہے۔ ذلک ما کنا نبغ۔ دوسری مثال: پادری صاحب نے پہلی عبارت میں سہو کاتب کی مثالیں بتائی ہیں۔ انجیل مرقس میں وہ فقرات ملتے ہیں، مگر دوسری مثال جو پیش کی ہے وہ پائی نہیں جاتی۔ پادری صاحب کے الفاظ یہ ہیں: ’’اور اعمال 21:31، 32، 22:26 ، 23:30 کو 24:6 کے بعد دوبارہ نقل کردیا گیا اور روم 16:20 کو 16:23 کے بعد نقل کردیا گیا۔‘‘ (سلطان التفاسیر ص:361) برہان: اس اقتباس میں جن مقامات کا پادری صاحب نے حوالہ دیا ہے وہ یہ ہیں: 1۔ اور جب وے اس کے قتل کے درپے تھے فوج کے سردار کو خبر پہنچی کہ تمام یروشلم میں ہلڑ ہورہا ہے وہ اسی دم سپاہیوں اور صوبہ داروں کو لے کے ان پر دوڑا اور وے سردار اور سپاہیوں کو دیکھ کے پولیس کے مارنے کو آئے۔ (اعمال 21:31،32)
Flag Counter