Maktaba Wahhabi

214 - 411
تھا جبکہ ممدوح کی عمر تینتیس برس کی تھی۔ اس دلیل سے ظاہر ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے صلیب سے بفضلہ تعالیٰ نجات پاکر باقی عمر سیاحت میں گزاری تھی۔‘‘ (راز حقیقت حاشیہ، ص:2، 3) اس اقتباس کا مضمون اتنا ہے کہ بقول مرزا صاحب حضرت عیسیٰ کی ساری عمر دنیا میں ایک سو بیس برس کی ہوئی۔ 2مرزا صاحب کا دوسرا بیان: ’’احادیث میں آیا ہے کہ واقعہ صلیب کے بعد عیسیٰ بن مریم نے ایک سو بیس سال عمر پائی۔ ‘‘ (تذکرۃ الشہادتین، ص: 27) پہلی عبارت میں از پیدائش تا وفات ساری عمر ایک سو بیس سال لکھی۔ دوسری عبارت میں بعد واقعہ صلیب ایک سو بیس سال لکھی ،جو پہلے (33 سال ) ملا کر ایک سو تریپن سال ہوتی ہے۔ نوٹ: یہ مثال پادری صاحب کے لیے خوش کن ہوگی۔ کیونکہ پادری صاحب اس مثال سے یہ نتیجہ اخذ کریں گے کہ مرزا صاحب صاحبِ الہام نہ تھے۔ ہم پادری صاحب کے اس نتیجہ میں شریک حال ہو کریہی حکم مصنفین اناجیل پر لگائیں گے کہ وہ بھی صاحب الہام نہ تھے۔ پادری صاحب اس میں ہم سے اختلاف کریں گے تو ہم ان کی خدمت میں عرض کریں گے کہ اصل کو مان کر فرع سے انکار کرنا اس مصرعہ کا مصداق ہے ’’منکرِ مے بودن وہمرنگ مستاں زیستن‘‘[1] دوسری صورت: 2 اسلوب کلام میں اختلاف ہے۔ اس اختلاف کو مصنف لوگ خوب سمجھ
Flag Counter