Maktaba Wahhabi

169 - 224
بہت مضر ہے۔ اس لیے کہ ریاضت اور محنت سے جن فضلات کی تحلیل ضروری تھی وہ جز و بدن بن جاتے ہیں۔ دھوپ میں سونا یا بعض حصہ سائے میں اور بعض دھوپ میں رکھ کر سونا مضر صحت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کوئی دھوپ میں سوئے اور سایہ سمٹ جائے جس سے بعض حصہ دھوپ میں اور بعض سایہ میں ہو جائے تو اسے کھڑا ہو جانا چاہیے۔[1] جب مرغ بولتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہو جاتے، اللہ کی حمد و تکبیر کرتے اور اس کی ثنا و دعا کرتے، پھر مسواک کرتے، پھر وضو کرنے کے لیے کھڑے ہوتے، پھر نماز میں بکمال خشو وخضوع مشغول ہو جاتے۔ روح، بدن اور دل کی صحت کے لیے اس سے بہتر طریقہ اور کیا ہو سکتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے کے طریقہ کے مطابق عمل کریں اور ہمیں اس طرح سونا چاہیے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوتے تھے۔ سوتے وقت ہمیں وضو کر کے سونا چاہیے اور جو دعائیں حدیث سے وارد ہیں، وہ ہمیں پڑھ کر سونا چاہیے۔ سونے سے پہلے اپنے بستروں کو جھاڑ لینا چاہیے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کہ جو آدمی اپنے بستر پر سونے سے پہلے وضو کرے اور پھر سوئے تو اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ ایک فرشتہ مقرر کر دیتے ہیں جو اس کے ساتھ رات بسر کرتا ہے اور یوں پوری رات اس کی شیطان سے حفاظت کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں یہ عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین) ۶۔عمدہ لباس پہننا: اسلامی تربیت میں لباس کے دو مقاصد ہیں۔ ایک یہ کہ جسمانی طور پر بدن ہر طرح کی تکلیف اور سردی گرمی سے محفوظ رہے اور دوسرا مقصد اخلاقی ہے کہ ایسے تمام اعضاء ڈھکے رہیں جنہیں شریعت نے ستر قرار دیا ہے۔
Flag Counter