Maktaba Wahhabi

70 - 224
’’اسی کی بہترین اور اعلیٰ صفت ہے، آسمانوں میں اور زمین میں بھی، اور وہی ذی عزت غلبہ والا حکمت والاہے۔‘‘ نیز ارشاد الٰہی ہے: ﴿ لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ ﴾ (الشوریٰ: ۱۱) ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں، وہ سنتا،دیکھتاہے۔‘‘ ۲۔ ملائکہ پر ایمان: ملائکہ عالم غیبی میں اللہ تعالیٰ کی عبادت گزار مخلوق ہیں، ان میں ربوبیت والوہیت کے حقائق وخصائص میں سے کچھ بھی نہیں پایا جاتا، ان کو اللہ تعالیٰ نے نور سے پیدا کیاہے، اور ان میں اپنے احکام کی کامل اطاعت اور ان کو نافذ کرنے کی زبردست قوت ودیعت کی ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ وَلَهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ عِنْدَهُ لَا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَلَا يَسْتَحْسِرُونَ () يُسَبِّحُونَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لَا يَفْتُرُونَ ﴾ (الأنبیاء: ۱۹۔۲۰) ’’اور جو اللہ کے پاس (فرشتے) ہیں، وہ اس کی عبادت سے نہ سرکشی کرتے ہیں اور نہ تھکتے ہیں، وہ دن رات تسبیح بیان کرتے ہیں اور ذرا سی بھی کاہلی نہیں کرتے۔‘‘ ملائکہ کی بہت بڑی تعداد ہے جن کا علم وشمار اللہ ہی کو معلوم ہے، صحیحین میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی معراج والی حدیث میں ہے : ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے آسمان میں بیت المعمور کو ظاہر کیا گیا،جس میں ہر دن ستر ہزار ملائکہ نماز ادا کرتے ہیں، اور جب نماز سے فارغ ہوکر نکلتے ہیں تو قیامت تک دوبارہ ان کو اس میں نماز پڑھنے کا موقع نہیں ملتا۔‘‘
Flag Counter