Maktaba Wahhabi

195 - 224
۱۰۔نفسیاتی امراض اور ان کا علاج: دور حاضر میں مادی زندگی میں ایسی ترقی ہوئی جو خیال اور بیان سے باہر ہے اور لوگ اسی تہذیب وتمدن سے چمٹ گئے۔ اکثریت کا یہی مقصود بن گئی اور یہی ان کے علم کی انتہا اور سعادت وشقاوت کی مصدر ہے اسی کے لیے لوگ مرتے اور جیتے ہیں۔ کفار ومشرکین کے لیے یہ کوئی انوکھی چیز نہیں بلکہ وہ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے۔ زندگی میں جانوروں کی طرح کھاتے اور لطف اندوز ہوتے ہیں اور جہنم ان کا ٹھکانہ ہے۔ تعجب اس بات پر ہے کہ مسلمان اس غلط روش کو اپنائی، ٹیڑھے راستے پر چلیں اور دنیا کی شہوات اور لذتوں میں لگ جائیں اور اس کی فانی زیب و زینت جمع کرنے میں باہمی مقابلہ بازیں کریں،ا سے اپنی زندگی کا عظیم مقصد بنا لیں۔ اسی کے لیے کوشش کریں اور اس بات کو فراموش کر دیں کہ ان کی پیدائش ایک پاکیزہ کردار اور عظیم مقصد کے لیے ہوئی ہیے اور وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت واطاعت ہے۔ اس کے راستے میں جہاد اور اس کی طرف لوگوں کو دعوت دینا ہے۔ دنیا اور اس کی ساری شہوتیں اور لذتیں اسی مقصود کو ثابت کرنے کے لیے وسیلہ ہیں۔ اس لیے نتیجتاً عدم توازن پیدا ہوا اور یہ بگاڑ بڑا مہنگا پڑتا ہے۔ اس کی قیمت بڑی گراں ہے۔ اس کے لیے اپنا چین وسکون قربان کیا، اپنا اطمینان اور سعادت ختم کیا۔ اپنی صحت وعافیت برباد کی، دور حاضر کی بہت ساری نفسیاتی اور روحانی بیماریوں نے انہیں گھیر لیا۔ مثلاً بے چینی، خوف، غم، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ٹی بی اور ہیپاٹائٹس بی (کالا یرقان) وغیرہ دیگر اعصابی اور مفاصل کی بیماریاں پھر دائیں بائیں اور اندر و باہر دوڑنا شروع کیا جس میں اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔ اس کے بعد اپنی بیماریوں کے علاج کی تلاش میں ادھر ادھر دائیں بائیں، اندر باہر دوڑنے لگے اور اس بیماری اور مصیبت کے علاج کے لیے روپیہ اور محنت صرف کرنے لگے مگر ان کوششوں اور اخراجات کے باوجود خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا اور نہ
Flag Counter