Maktaba Wahhabi

231 - 224
بندر اور خنزیر بنا دے گا۔‘‘[1] ۲۲۔ کلمہ گو لوگوں کے احوال: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آخری زمانے میں قیامت کے قریب امت کے کچھ لوگوں کو بندر اور خنزیر بنا دیا جائے گا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا یہ لوگ کلمہ نہیں پڑھتے ہوں گے؟ فرمایا: کیوں نہیں، بلکہ وہ نماز روزہ اور حج کے پابند ہوں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! پھر عذاب کیسے؟ فرمایا: وہ ہر طرح کے ساز باجے کے شوقین ہوں گے۔ چنانچہ وہ کھانے پینے اور موسیقی کے استعمال سے فارغ ہو کر سوئیں گے۔ جب صبح ہوگی تو ان کی شکلیں بگڑ چکی ہوں گی۔‘‘[2] ۲۳۔گانا سننے والوں پر طوفان: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’میری امت کا ایک گروہ (حرام) کھانے پینے اور حرام کھیل کود میں مصروف رہ کر رات گزارے گا اور صبح کے وقت انہیں بندر اور خنزیر بنا دیا جائے گا اور ان میں سے کچھ لوگوں پر تیز وتند ہوا چلے گی جو انہیں اس طرح اٹھا اٹھا کر زمین پر مارے گی، جس طرح ان سے پہلے نافرمانوں (پہلی امتوں ) کو مارا۔ ان کا جرم یہ ہوگا کہ انہوں نے شراب پی، ساز بجائے اور گلوکارائیں رکھ لیں۔‘‘[3]
Flag Counter