نہیں دی اور اللہ نے جس ہدایت کے ساتھ مجھے بھیجا تھا اسے قبول نہیں کیا۔[1]
۲۔بول و براز کے آداب سکھانا:
بول و براز پیشاب کے آداب اور اصول تربیت اسلام کے امتیازی اصول ہیں۔ جو دنیا کے کسی مذہب میں نہیں پائے جاتے مسلمانوں کے لیے اس جیسے اصول اللہ کے خصوصی انعامات ہیں۔ جن پر عمل پیرا ہونے سے ان میں تہذیبی اور تمدنی طور پر امتیازی شان پیدا ہو سکتی ہے۔ اس لیے مربی حضرات اپنے زیر تربیت بچوں کو ابتدا ہی سے ان آداب سے آراستہ کریں۔ بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت بایاں پاؤں داخل کرے اور نکلتے وقت دایاں پاؤں نکالے یہ اسلام کا ادب تیمن ہے۔
بیت الخلاء میں جاتے وقت یہ دعا پڑھی جائے گی:
( (اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ)) [2]
’’اے اللہ! میں خبیث جنوں اور خبیث جننیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
’’جب قضائے حاجت کے لیے جاؤ تو قبلہ کی طرف منہ نہ کرو اور نہ پیٹھ۔‘‘[3]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’دو قابل ملامت باتوں سے بچو، ایک عام راستے میں پاخانہ کرنا اور دوسرے سائے میں۔‘‘[4]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیشاب کے لیے بیٹھے تھے ایک شخص گزرا اس نے آپ کو سلام کیا
|