تارے بھی توڑ کر لاسکتا ہے، بیوی کے آرام وراحت اور چین وسکون کی تمنا مردوں کی پہلی منزل ہے، آج عورتوں کی اپنی ہی کرتوتوں کا نتیجہ ہے جس کا خمیازہ وہ بھگت رہی ہیں،ہر جگہ وہ للچائی نظروں سے دیکھی جاتی ہیں، ان کی عزت وناموس خطرے میں ہے،پردہ جو ان کی حفاظت وصیانت کے لیے بنا یا گیا تھا آج اس نے اسے اٹھاکر پھینک دیا ہے جس کا نتیجہ اس کے سامنے ہے،آج دن بدن اس کے اوپر سے شوہر کا اعتبار بھی اٹھتا جارہا ہے، شوہر خواہ کیسابھی ہو وہ تمہارا سرتاج، حکمراں اور بادشاہ ہے،اس کی عزت کرو اللہ تعالیٰ تمہارے مرتبے کو بڑھا دے گا، دل وجان سے ان کی خدمت کرو،اللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت کرے گا۔
ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کا مقام اس طرح بیان کیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں اگر غیر اللہ کا سجدہ کرنا جائز ہوتا تو میں عورتوں کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں۔
۴۔اچھے پڑوسی کا انتخاب:
یہ حقیقت ہے کہ پڑوسی کا پڑوسی پربہت زیادہ اثر پڑتا ہے، گھرقریب ہوتا ہے، ایک جگہ اٹھنا بیٹھنا رہتا ہے، آپسی بحث ومباحثہ ہوتا ہے، ایک دوسرے سے زیادہ ربط وتعلق ہوتاہے، آپسی معاملات میں ایک دوسرے کا ساتھ وتعاون ہوتاہے، دکھ درد میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں،اس میں نیک بھی ہوتے ہیں اور بد بھی،دیندار بھی ہوتے ہیں اور غیر دیندار بھی، ایسی صورت میں ایک دوسرے سے اثر انداز ہونا یقینی امر ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نیک بختی میں سے جن چار چیزوں کے بارے میں خبر دی ان میں سے ایک نیک بخت پڑوسی کا ذکرکیا اور بدبختی میں سے جن چار چیزوں کے بارے میں خبر دی ان میں سے ایک برے پڑوسی کا ذکر کیا۔[1]
مذکورہ فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک عقل سلیم رکھنے والا آدمی بخوبی سمجھ سکتاہے کہ دونوں
|