Maktaba Wahhabi

94 - 224
ومباحثہ ہوگا،دینی باتوں پر تبادلہ خیال ہوگا، تو اس سے بے شمار فوائد حاصل ہوں گے، کیونکہ خوشبو کا بیچنے والا یاتوکچھ دے دے گا یا اس سے کچھ خرید لیا جائے گا یا اگر خریدا نہیں جائے گا تو اس سے خوشبو ہی ملے گی، ان کے ساتھ بچوں اور اہل خانہ کا بیٹھنا اور عورتوں کا پردے سے ان کی باتیں سننا تربیت ومعلومات سے خالی نہیں ہے، جب گھروں میں خیر وبھلائی کی باتیں ہوں گی اور ہمیشہ اہل خیر کا ورود مسعود ہوگا تو شروفساد کا خاتمہ ہوگا،بری چیزوں اور تخریب آور اشیاء سے گھر محفوظ رہے گا۔ ۶:....گھر والوں کو شرعی احکام کی تعلیم گھر کے بھی کچھ آداب ہیں،اندرون خانہ پر ان کا نفاذ ضروری ہے اس سلسلے میں چند احکام شرعیہ یہاں ذکر کیے جارہے ہیں : ۱۔گھر میں نماز: مردوں کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ( (خَیْرٌ صَلَاۃُ الْمَرْئٔ فِیْ بَیتِْہِ إلَّا الصَّلَاۃَ الْمَکْتُوْبَۃَ۔))[1] ’’فرض نمازوں کے علاوہ آدمی کی بہترین نماز گھر میں ہے۔‘‘ فرض نمازوں کا بلا عذر مسجدوں میں پڑھنا واجب ہے،ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (تَطَوَّعُ الرَّجُلِ فِیْ بَیْتِہِ یَزِیْدُ عَلٰی تَطَوُّعِہِ عِنْدَ النَّاسِ کَفَضْلِ صَلَاۃُ الرَّجُلِ فِی جَمَاعَۃٍ عَلٰی صَلَاتِہِ وَحْدَہ۔))[2] ’’آدمی کا اپنے گھر میں نوافل پڑھنا لوگوں کے ساتھ نوافل پڑھنے سے بہتر ہے، جیسا کہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا تنہا نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔‘‘
Flag Counter