Maktaba Wahhabi

210 - 224
۲۔گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانا: بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو گھریلو کام کو ناپسند کرتے ہیں اور بعض کا خیال یہ ہوتا ہے کہ اس کے ایسا کرنے سے اس کی قدر ومنزلت میں کمی آجاتی ہے اور گھر والے اس کی محنت کا مذاق اڑاتے ہیں۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم کیا تھا یہ بھی ملاحظہ فرما لیجئے: ( (کَانَ یَخِیْطُ ثَوْبَہٗ وَیَخْصِفُ نَعْلَہٗ وَیَعْمَلْ مَا یَعْمَلُ الرِّجَالُ فِیْ بُیُوْتِھِمْ)) [1] ’’یعنی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کپڑے کو خود ٹانکا لگا لیتے تھے اور اپنے جوتوں کی مرمت بھی خود ہی کرل یا کرتے تھے۔ اور مرد حضرات اپنے گھروں میں جو جو کام کرتے ہیں وہ سب کام آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کرنے میں کوئی عار محسوس نہ فرماتے تھے۔‘‘ آپ کی اہلیہ محترمہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے جب سوال کیا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گھر میں طرز عمل کیسا ہوتا تھا؟ تو اس کے جواب میں انہوں نے بتلایا کہ جو کچھ میں نے دیکھا تھا وہی بتا رہی ہوں : ( (کَانَ بَشَرًا مِنَ الْبَشَرِ یُفْلِیْ ثَوْبَہٗ وَیَحْلَبُ شَاتَہٗ وَیَخْدَمُ نَفْسَہٗ))[2] ’’کہ آپ نسل انسانی ہی سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کپڑے خود دھوتے تھے۔ اور اپنی بکری کا دودھ بھی کود دھو لیتے تھے۔ اور اپنی ذات خدمت بھی نفس نفیس کرتے تھے۔‘‘ جب سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مزید دریافت کیا گیا کہ بتائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں اور کیا
Flag Counter