حساب کا وقت جلد ہی آنے والا ہے، چنانچہ اپنی زندگی ایسے کاموں میں ضائع نہ کرو جن کے نتیجہ میں آپ کو نقصان پہنچے اور آپ ایک ایسے وقت میں نادم ہوں جب کہ ندامت سے کچھ فائدہ نہیں وگا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ نفسِ امارہ اور شیطان کے خلاف ہماری مدد فرمائے اور ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
۱۹۔ گانا شیطان کی آواز ہے:
نغموں میں بعض نغمے ایسے بھی ہوتے ہیں کہ انسان جب بھی سنتا ہے تو اس کے دل میں طرح طرح کے برے خیالات اٹھتے ہیں، حتیٰ کہ انسان برائی کرنے پر آمادہ ہو جاتا ہے۔ بے شمار لوگ ایسے ہیں جوفحش گانے سننے سنانے کے سبب زنا، شراب، جوا، ڈکیتی اور قتل وغیرہ کی برائیوں میں مبتلا ہوئے۔
۲۰۔ گانا سننے کے سبب زمین میں دھنسنے کا خطرہ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’میری امت کے بعض لوگ شراب کا نام بدل کر پئیں گے۔ ان کی ذہنی تفریح گلوکاروں کے گانوں کے ساتھ ہوگی۔ اللہ تعالیٰ انہیں ان کے اس جرم کی وجہ سے زمین میں دھنسا دے گا۔ اور بعض کو بندر اور خنزیر بنا دے گا۔‘‘[1]
۲۱۔ حرام چیزوں کو حلال سمجھنے پر لوگوں کا بندر اور خنزیر بنایا جانا:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’میری امت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جو بدکاری، ریشم، شراب اور آلات موسیقی کو حلال سمجھیں گے۔ اُسی جرم کے سبب ایک رات ان پر عذاب الٰہی نازل ہو جائے گا۔ اور اللہ تعالیٰ ان میں سے بعض کی شکلوں کو مسخ کر کے
|