خاتمہ
آپ نے گزشتہ اوراق میں گھر اور بچوں کی تعلیم وتربیت اور اصلاح وسدھار کے بارے میں قرآن وحدیث،مفسرین کرام اورسلف صالحین کے ارشادات کی روشنی میں بہت سارے طریقے ملاحظہ کیے، میں سمجھتا ہوں کہ ’’خَیْرُ الْکَلَامِ مَا قَلَّ وَ دَلَّ‘‘ کے تحت اتنی ہی باتیں کافی ہیں، پند ونصیحت، رائے ومشورہ، تجربہ ومشاہدہ تھوڑا ہی ہو لیکن اگر اس پر خلوص دل کے ساتھ عمل پیرا ہوا جائے تو اصلاح وسدھار، ہدایت ورہنمائی کے لیے اتنا ہی کافی ہے، وفوق کل ذی علم علیم۔
آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنی اور گھر والوں کی اور بالخصوص بچوں کی صحیح تربیت واصلاح کرنے کی توفیق عنایت فرمائے، آمین یارب العالمین!
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہِ وَصَحْبِہِ أَجْمَعِیْنَ۔
٭٭٭
|