۱۔ اسلام ۲۔عقل ۳۔تمیز ۴۔نیت
۵۔ نیت میں استصحاب حکم پر عمل کرنا یعنی نیت بدستور باقی رکھنا تاآنکہ وضو مکمل ہوجائے۔
۶۔ موجبات وضو کا انقطاع
۷۔ استنجاء کرنا یا شرم گاہ کے لیے پتھر یا مٹی کے ڈھیلے استعمال کرنا۔
۸۔ پانی کا پاک اور اس کا مباح ہونا۔
۹۔ جو چیز پانی کو جلد تک پہنچنے سے مانع ہو اس کو زائل کرنا۔
۱۰۔ جس کا حدث دائمی ہو اس کے لیے نماز کا وقت ہوجانا۔
وضو کے فرائض :
وضو کے فرائض چھ ہیں :
۱۔ چہرے کا دھونا (اس میں کلی اور ناک میں پانی چڑھانا بھی داخل ہے)
۲۔ دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک دھونا
۳۔ پورے سر کا مسح کرنا (اس میں دونوں کانوں کا مسح بھی شامل ہے)
۴۔ دونوں پاؤں کو ٹخنوں تک دھونا
۵۔ ترتیب
۶۔ موالات (وضو کرنے کا عمل لگاتار جاری رکھنا)
جن چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتاہے:
نواقض وضو چھ ہیں :
۱۔ سبیلین (شرم گاہ) سے کسی بھی چیز کا نکلنا
۲۔ جسم سے نجاست کا نکلنا
۳۔ نیند وغیرہ کی وجہ سے عقل کا زائل ہوجانا
۴۔ بغیر کسی حائل کے قُبل یا دبر (شرم گاہ) کو ہاتھ سے چھونا
|