۵۔ اونٹ کا گوشت کھانا
۶۔ مرتد ہونا (اللہ ہم تمام مسلمانوں کو اس سے بچائے) آمین
۳۔ زکوٰۃ ادا کرنا :
اس کا مطلب یہ ہے کہ زکوٰۃ واجب ہونے والے اموال میں سے متعین مقدار خرچ کرکے اللہ تعالیٰ کی عبادت کی جائے۔
زکوٰۃ سال میں مقرر حق ہے، جو چند شرطوں کے تحت معینہ لوگو ں پر مقررہ اوقات میں ادا کرنا فرض ہے، زکوۃ اسلام کے عظیم ارکان میں سے ایک رکن ہے، جس کا ذکر قرآن کریم میں بہت سے مقامات پر نماز کے ساتھ کیا گیا ہے۔
اور سبھی مسلمان اس کی حتمی فرضیت پر متفق ہیں، چنانچہ جو شخص جاننے کے بعد بھی اس کی فرضیت کا انکار کرتا ہے تو وہ کافر ہے اور وہ اسلام سے خارج ہے، جس شخص نے بخل کیا یا اس میں کوئی کمی کی تووہ ایسے ظالموں سے ہے جس کے لیے سخت سزا اور عذاب کی وعید آئی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ ﴾ (البقرۃ: ۱۱۰)
’’ اور نماز قائم کرو اور زکوۃ اداکرو۔‘‘
۴۔رمضان کے روزے رکھنا :
اس کا مطلب یہ ہے کہ رمضان کے دنوں میں کھانے پینے اور خواہشات سے خود کو روک کر اللہ تعالیٰ کی عبادت بجالانا، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ﴾ (البقرہ: ۱۸۳)
’’اے ایمان دارو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔‘‘
|