Maktaba Wahhabi

131 - 224
اور اس عورت کی طرف مائل ہوجائے، توبھلاوہ افراد جو روزانہ بلا جھجک ہمارے گھروں میں آئیں گے تو کیا وہ شروفساد پیدا نہیں کرسکتے۔ پہلے ایک حدیث گزر چکی ہے کہ جب دو اجنبی مرد وعورت ایک جگہ جمع ہوتے ہیں تو تیسرا ان کے ساتھ شیطان ہوتاہے اور شیطان انسان کا کھلا ہوا دشمن ہے، اسے سب سے محبوب وپسندیدہ کام یہ ہے کہ میاں بیوی کے درمیان تفرقہ وجدائی پیدا کرادے،گھر کا نظام تباہ وبرباد کردے، گھر کے باشعور افراد جن کا اخبار وجرائدسے لگاؤ اور معاشرہ وسوسائٹی کے حالات سے واقفیت ہے وہ ان کے تمام فتنے و فساد اور شر انگیزی سے باخبر ہیں، آج جہاں کھلے عام فحش لٹریچر،گندی فلموں اور عریاں تصویروں کی اشاعت ہورہی ہے، مرد وزن کا اختلاط عام ہے، لوگ مغربیت کے دلدادہ بن چکے ہیں، لڑکے اور لڑکیاں نفسیاتی طور پر ایک دوسرے کی طرف مائل ہیں، ایسی صورت میں ایسے افراد کا گھروں میں آنا فتنہ وفساد کو اور زیادہ کر سکتا ہے، آج عورتوں کا غیر محرم مردوں کے ساتھ بھاگ جانا،ماں باپ کی مرضی کے خلاف شادیاں کرنا، دین سے بد دین ہو جانا، یہ تمام گھر کے ذمہ داران کی غفلت کا نتیجہ ہے،ضرورت ہے کہ اس کی طرف دھیان دیا جائے اور غیر مردوں کو کثرت سے اپنے گھروں میں آنے سے روکا جائے۔ ۲۔گھروں کی زیارت میں عورتوں کو مردوں سے الگ رکھاجائے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (اَلْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الْاِیْمَانِ۔))[1] ’’شرم وحیا ایمان کی ایک شاخ ہے۔‘‘ اس حدیث سے یہ صاف ظاہر وباہر ہوتا ہے کہ اگر شرم وحیا نہیں ہے تو ایمان کامل نہیں ہے، شرم وحیا سلامتی وامن کا ضامن ہے، حفاظت وصیانت کی کنجی ہے، فحاشی وبد اخلاقی سے
Flag Counter