Maktaba Wahhabi

79 - 224
’’اور اگر اللہ چاہتا تو تم پر ان کو مسلط کردیتا اور وہ تم سے جنگ کرتے۔‘‘ نیز ارشاد ربانی ہے: ﴿ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا فَعَلُوهُ فَذَرْهُمْ وَمَا يَفْتَرُونَ ﴾ (الانعام: ۱۳۷) ’’اگر اللہ چاہتا تو وہ ایسا کام نہ کرتے،اس لیے آپ انہیں اور ان کے افتراء کو چھوڑ دیجئے۔‘‘ ۴۔ اس بات پر ایمان کہ تمام کائنات اپنی ذات وصفات اور حرکات کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہے،ارشاد ربانی ہے: ﴿ اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ ﴾ (الزمر: ۶۲) ’’اللہ ہر چیز کا خالق ہے اور وہ ہر چیز پر نگہبان ہے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ فَقَدَّرَهُ تَقْدِيرًا ﴾ (الفرقان: ۲) ’’اللہ نے ہر چیز کو پیدا کیا اور اس کی تقدیر متعین کی۔‘‘ اور ابراہیم علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا : ﴿ وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ ﴾ (الصافات: ۹۶) ’’اللہ تعالیٰ نے تم کو اور تمہارے اعمال کو پیدا کیا ہے۔‘‘ ارکان اسلام کی تعلیم ارکان اسلام ان بنیادوں کو کہتے ہیں، جن پر اسلام کی عمارت کھڑی ہے اور وہ پانچ ہیں، حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (بُنِیَ الْإِسْلَامُ عَلَی خَمْسٍ شَہَادَۃِ أَنْ لَا إِلَہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ، وَإِقَامَۃِ الصَّلَاۃِ وَإِیتَائِ الزَّکَاۃِ وَصَوْمِ
Flag Counter