۳:....گھر میں اسلامی کتب کی لائبریری قائم کرنا
مطالعہ کتب کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا، گھر میں اسلامی کتابیں پڑھنے سے دینی تعلیم کے حصول میں بڑی مدد ملتی ہے، تفقہ فی الدین حاصل ہوتی ہے اور احکام شرعیہ پر عمل پیرا ہونے کی راہ ہموار ہوتی ہے۔یہ ضروری نہیں ہے کہ گھروں میں کوئی بڑا سا مکتبہ ہو، بلکہ اہم اور مفید دینی کتابوں کا ذخیرہ ہی کافی ہے،کتابیں صاف ستھری اور مناسب جگہوں پر رکھی جائیں تاکہ اہل خانہ بآسانی ان سے استفادہ کرسکیں،کچھ کتابیں سونے کے کمروں اور مہمان خانوں میں رکھی جائیں تاکہ تمام آنے جانے والے افراد ان کا مطالعہ کرسکیں اور اہل خانہ کے بارے میں وہ اچھی رائے قائم کر سکیں۔
کتابوں کے انتخاب میں یہ کوشش کی جائے کہ وہ مختلف مسائل پر مشتمل ہوں تاکہ بحث ومباحثہ کے وقت کام آئیں، بچوں کے لیے مدارس میں بھی کار آمد ہوں،مختلف نوعیت کی ہوں تاکہ چھوٹے،بڑے،مرد وعورت یکساں طور پر ان سے استفادہ کرسکیں،کچھ کتابیں مہمانوں،دوستوں،بچوں اور ملنے جلنے والے دیگر افراد کے لیے ہدیہ دینے کی غرض سے رکھی جائیں تاکہ وہ بھی اسلامی کتابوں سے دلچسپی رکھیں اور انہیں خریدنے کا جذبہ پیدا ہو۔
ہر ایک موضوع کا ایک علیحدہ حصہ لائبریری کی المباری میں ہو کہ جو کتاب حاصل کرنا چاہیں آسانی سے حاصل کی جا سکے۔ ایک خانہ تفسیر کا، ایک احادیث کا، ایک فقہ کا، ایک بچوں کی کتابوں کا، غرض یہ کہ ہر موضوع پر الگ الگ خانہ ہونا چاہیے، جہاں سے آسانی سے ہر موضوع کی فہرست کے اعتبار سے کتاب حاصل کی جا سکے۔ اسی طرح ہر موضوع پر مختلف مصنفین کی کتب ہونی چاہییں تاکہ قاری جس مصنف کی جو کتاب حاصل کرنا چاہے آسانی سے حاصل کر سکے۔ علاوہ ازیں کتابوں پر نمبر لگے ہوئے ہوں او ر کتابیں نمبرو ں کی ترتیب کے اعتبار سے رکھی ہوں تو کتاب لینے میں بہت آسانی ہوگی۔
|