Maktaba Wahhabi

127 - 224
۴۔اہل خانہ سے بداخلاقی دور کی جائے: آج ہمارے گھروں میں مختلف قسم کی بیماریاں جنم لے چکی ہیں، جیسے جھوٹ و کذب بیانی،غیبت و چغل خوری، دھوکہ وفریب، بغض وحسد، عداوت ودشمنی، لڑائی وجھگڑا، گالی گلوچ، طعن وتشنیع، اور دوسرے کا استہزا وسخریہ،جنہیں ہم بہت چھوٹی اور حقیر سمجھ کر نظرانداز کردیتے ہیں،حالانکہ ان سے ہمارے گھر والوں کے ایمان وعمل تباہ وبرباد ہو تے ہیں اور بہت سی برائیوں کے کرنے کے عادی ہوجاتے ہیں،جب ایسی برائیاں گھر کے افراد میں جنم لے لیں تو انہیں فوراً دُور کیا جائے اور ان کی اصلاح وسدھار کے لیے مفید اور کارگر طریقے اختیار کیے جائیں۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ان کا علاج جسمانی سزا اور مار پیٹ ہے لیکن یہ درست نہیں ہے، اس سلسلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہمارے سامنے موجود ہے،جس سے ہمیں اہل خانہ کی صحیح تربیت وتعلیم کا طریقہ معلوم ہوتاہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ جب گھرو الوں میں سے کسی پر مطلع ہوجاتے تھے کہ وہ جھوٹ بولتا ہے تو اس سے برابر اعراض کرتے تھے یہاں تک کہ وہ تو بہ کرلیتا تھا۔[1] اس حدیث سے ہمیں یہ رہنمائی ملتی ہے کہ ایسے گناہوں میں ملوث اشخاص کی طرف کوئی توجہ نہ کی جائے، ان سے بے رخی برتی جائے، ان سے اعراض اور قطع کلام کیا جائے، کیونکہ بسا اوقات جسمانی وبدنی سزا وتعزیر سے یہ طریقہ زیادہ مؤثر ثابت ہوتاہے، پس بچوں اور افراد خانہ کی اچھی تربیت کے خواہش مند افراد کو اس حدیث رسول پر غور کرناچاہیے اور اسے عملی جامہ پہنانا چاہیے۔ ۵۔گھرکے اندر کوڑا لٹکا یا جائے: بغرض ادب وتادیب ان چیزوں کا گھروں کے اندر رکھنا بہت ہی مفید ہے، اسی لیے
Flag Counter