Maktaba Wahhabi

58 - 224
گھر والوں کی تعلیمی اصلاح اسلام نے سب سے پہلے دینی تعلیم کو حاصل کرنے کی تاکید کی ہے، جیسا کہ پہلی وحی میں اسی کا اشارہ ملتاہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ () خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ () اقْرَأْ وَرَبُّكَ الْأَكْرَمُ () الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ () عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ ﴾ (العلق:۱-۵) ’’پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا، جس نے انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا، تو پڑھتا رہ تیرا رب بڑے کرم والاہے،جس نے قلم کے ذریعہ سے علم سکھایا،جس نے انسان کو وہ سکھایا جسے وہ نہیں جانتا تھا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ( (طَلَبَُ الْعِلْمُ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ۔))[1] ’’ علم دین کا حاصل کرنا ہر مرد وعورت پر فرض ہے۔‘‘ تعلیمی اصلاح کے تحت ذیل میں چند چیزوں کا ذکر کیا جارہاہے، جن پر عمل پیراہونا ہر گھر کے ذمہ دارپر ضروری ہے: ۱:....اہل خانہ کو تعلیم دینا یہ ایک شرعی فریضہ ہے، گھر کے ذمہ دار پر اس کا اہتمام از حد ضروری ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter