Maktaba Wahhabi

182 - 224
۴۔ راستے میں اور سائے میں یا لوگوں کے بیٹھے کی جگہوں میں قضائے حاجت نہ کرے۔ ۵۔ قضائے حاجت کے وقت بات چیت نہ کرے اور نہ سلام کہے اور نہ ہی اس کا جواب دے۔ ۶۔ پیشاب سے اپنے بدن اور کپڑوں کو بچائے۔ ۷۔ دائیں ہاتھ سے استنجاء نہ کرے۔ ۸۔ قضائے حاجت کے بعد ہڈی یا گوبر سے استنجاء کرنا منع ہے۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ تم میں سے کوئی ہڈی یا گوبر کے ساتھ استنجاء نہ کرے۔ ۹۔ بچے کو حمام سے نکلتے وقت کی دعا سکھلائے۔ ۱۰۔ قضائے حاجت کے بعد دونوں ہاتھ پانی اور صابن سے دھو لے۔ ۱۱۔ ٹھہرے ہوئے پانی میں، تالاب اور گڑھا (کھڈ) وغیرہ میں پیشاب یا پاخانہ کرنے سے باز رہے۔ ۱۲۔ کھڑے ہو کر پیشاب کرنے میں بے ستری ہوتی ہے، چھینٹے پڑ سکتے ہیں اور شائستگی کے بھی خلاف ہے۔ اس لیے اس سے بچنا چاہیے۔ ۱۳۔ غسل خانہ میں پیشاب کرنے سے پرہیز کرے کیونکہ غسل کے وقت پیشاب یا پیشاب کی جگہ سے چھینٹے بدن پر پڑ کر جسم ناپاک ہو جائے گا۔ ۳۔سلام و کلام کے آداب: بچپن کے عمر کے مرحلہ میں بچے کو کنبہ کے افراد کے علاوہ دیگر افراد معاشرہ سے ملنے جلنے کے ابتدائی تجربات ہونے لگتے ہیں۔ا یسے موقع پر اسلام نے ہر گفتگو سے قبل سلام کرنے کی تربیت دی ہے اور گفتگو کے آداب سکھائے ہیں۔ مربی کو چاہیے کہ ملتے جلتے وقت بچے کو ان آداب کی تربیت دے کر اس کی عادات میں شامل کر دے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں سلام کی تاکید فرمائی ہے جیسا کہ فرمایا:
Flag Counter