میں کنگھا کروں ؟ آپ نے فرمایا ہاں ان میں کنگھا کرو اور گرد و غبار سے محفوظ رکھو۔ چنانچہ وہ دن میں دوبار بالوں میں تیل لگاتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو بہت پسند تھی۔ ’’سکہ‘‘ نامی عطر آپ معمولاً استعمال فرماتے تھے۔ آپ جس راستے سے گزرتے تھے وہ معطر ہو جاتا تھا۔ آپ کا ارشاد ہے کہ مرد ایسی خوشبو استعمال کریں جو خوب پھیلے لیکن رنگ ظاہر نہ ہو اور عورتیں ایسی خوشبو استعمال کریں جس کا رنگ ظاہر ہو لیکن خوشبو نہ پھیلے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہمارے لیے حد مقرر ہے کہ لبوں کے بال، ناخن، بغل کے بال اور موئے زیر ناف چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں۔[1] اسلام ہمیں صاف ستھرا رہنے کی تعلیم دیتا ہے۔
٭ سر کے بال پابندی سے بنوائے جائیں۔
٭ گھر کو پیشاب، پاخانہ کی گندگی سے پاک و صاف رکھا جائے۔
٭ بچے کو تھوک اور رینٹ نگلنے سے روکا جائے اور اسے مناسب جگہ تھوکنے کے لیے کہا جائے۔
٭ بچے کو خوشبو استعمال کرائی جائے۔
٭ پابندی سے ناخن تراشے جائیں۔
٭ استنجاء کے اصول کا خوگر بنایا جائے۔
۵۔ گھر والوں کا وقت پر سونا:
نیند افراد کی صحت کے لیے اتنی ہی ضروری ہے جتنا کھانا اور کھیلنا۔ لیکن جس طرح کھانے پینے اور کھیلنے کے لیے کچھ تربیتی اصول ہیں اسی طرح سونے کے لیے بھی ہیں۔ ان اصولوں کی پابندی بچوں اور بڑوں کی صحت میں بہت معاون ثابت ہوتی ہے۔ انسان جب سوتا ہے تو اسے مکمل آرام حاصل ہو جاتا ہے۔ بدن اور عقل دونوں کو سکون حاصل ہو جاتا
|