نماز سے قبل، قیلولہ کے وقت اورعشاء کی نماز کے بعد، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِيَسْتَأْذِنْكُمُ الَّذِينَ مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ وَالَّذِينَ لَمْ يَبْلُغُوا الْحُلُمَ مِنْكُمْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ مِنْ قَبْلِ صَلَاةِ الْفَجْرِ وَحِينَ تَضَعُونَ ثِيَابَكُمْ مِنَ الظَّهِيرَةِ وَمِنْ بَعْدِ صَلَاةِ الْعِشَاءِ ثَلَاثُ عَوْرَاتٍ لَكُمْ لَيْسَ عَلَيْكُمْ وَلَا عَلَيْهِمْ جُنَاحٌ بَعْدَهُنَّ طَوَّافُونَ عَلَيْكُمْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَعْضٍ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمُ الْآيَاتِ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾ (النور: ۵۸)
’’اے ایمان والو! جو تمہارے غلام ہیں وہ اور تمہارے نابالغ لڑکے تین اوقات میں تم سے اجازت لیا کریں،صبح کی نماز سے پہلے اور جب تم دو پہر کو کپڑے اتارا کرتے ہو، اور عشاء کی نماز کے بعد، یہ تین اوقات تمہارے پردے کے ہیں، ان اوقات کے بعد نہ تم پر گناہ ہے نہ ان پر، بعض کو بعض کے پاس آنا جانا لگارہتاہے، اللہ اسی طرح تمہارے لیے احکام بیان کرتاہے اور اللہ بڑے علم والا بڑی حکمت والاہے۔‘‘
۷۔بغیر اجازت کے کسی کے گھر میں جھانکنا حرام ہے:
یہاں بھی مذکورہ بات قابل ذکر ہے کیونکہ ممکن ہے کہ گھر والے کسی نامناسب حالت میں ہوں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
( (مَنْ اَطْلَعَ فِیْ بَیْتِ قَوْمٍ بِغَیْرِ إِذْنِ فَفَقِؤُوْا عَیْنَہٗ فَـلَا دِیَۃَ لَہٗ وَلَا قِصَاصَ۔)) [1]
’’بغیر اجازت کے اگر کوئی شخص کسی کے گھر میں جھانکتاہے تو اس کی آنکھ پھوڑ دو (اگر کوئی ایسا کر دیتاہے ) تو اس پر کوئی دیت اور قصاص نہیں ہے۔‘‘
آج افسوس ہے کہ ہم نے خود اس کی کھلی آزادی دے رکھی ہے،دروازے اور باہر کی
|