Maktaba Wahhabi

172 - 224
اس آیت کریمہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ستر کا چھپانا انسان کی فطرت میں داخل ہے کہ آدم وحوا جنت میں ستر کھل جانے کے بعد پتوں سے اسے ڈھانکنے لگے۔ مردوں کاستر ناف سے گھٹنے تک اور عورتوں کا سر سے ٹخنے اور ہاتھ کی کلائی تک ہے۔ احتیاطاً پاؤں میں جرابیں اور ہاتھوں میں دستانے پہننا مستحب ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی عورتوں پر جو مردوں جیسے لباس اور طور طریقے اختیار کریں، یا ایسے مردوں پر جو عورتوں جیسے لباس اور طور طریقے اختیار کریں لعنت فرمائی ہے۔[1]آپ نے فرمایا: کتنی کپڑے پہننے والی عورتیں ہیں جو فی الواقع آخرت میں ننگی ہوں گی۔[2] ۷۔ اہل خانہ کا مسواک کرنا: منہ اور دانتوں کی گندگی گوناگوں بیماریوں کی جڑ ہے۔ اس لیے مربی اول نے مسواک کو سنت قرار دیا ہے۔ ہمیں اپنے بچوں اور اہل خانہ کو اس کا پابند بنانا چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: اگر میری امت کے لیے گراں نہ ہوتا تو میں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے حضرت زید رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ مسجد میں بیٹھے ہیں، مسواک کان پر رکھے ہوئے ہیں۔ جیسے کاتب اپنا قلم رکھتا ہے اور جب نماز کا وقت آتا ہے تو مسواک کرتے ہیں۔[3] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مسواک کرتے تو مجھے مسواک دھونے کے لیے دیتے تھے۔ [4] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات یا دن میں جب بھی سو کر بیدار ہوتے تو وضو سے پہلے ضرور مسواک کرتے تھے۔[5]رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسواک امور فطرت
Flag Counter