Maktaba Wahhabi

171 - 224
کی نعمت کا اثر اور اس کی اچھائی کا نتیجہ تمہارے بدن پر ظاہر ہونا چاہیے۔[1] آپ نے ایک بار ریشم کو دائیں ہاتھ میں لیا اور سونا بائیں ہاتھ میں لے کر فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں اور عورتوں کے لیے حلال ہیں۔[2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص لباس شہرت پہنے گا قیامت میں اللہ اسے لباس ذلت پہنائے گا۔[3] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ناز و تکبر سے اپنے کپڑے گھسیٹ کر چلے گا قیامت میں اللہ اس کی طرف نہیں دیکھے گا۔[4] ایک شخص نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا: میں کیسا کپڑا پہنوں ؟ کہا، جس سے کم عقل لوگ تمہیں حقیر نہ سمجھیں اور دانش مند لوگ عیب نہ لگائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام لباسوں میں قمیص سب سے زیادہ پسند تھی۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حرہ کی چادر بہت پسند تھی۔ ایک بار حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پیوند لگی چادر اور گاڑھے کا تہبند نکالا اور کہا: آپ کا انتقال انہی دونوں کپڑوں میں ہوا۔ آپ نے بائیں ہاتھ سے کھانے، ایک جوتا پہن کر چلنے اور ایک کپڑے میں سرین کے بل اس حال میں بیٹھنے سے کہ شرم گاہ کھلی ہو منع فرمایا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ﴾ (الاعراف: ۲۲) ’’تو جب ان دونوں نے درخت کو چکھا، ان کے ستر ان کے لیے کھل گئے تو اپنے اوپر درخت کے پتے جوڑنے لگے۔‘‘
Flag Counter