Maktaba Wahhabi

170 - 224
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ يَابَنِي آدَمَ قَدْ أَنْزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا وَلِبَاسُ التَّقْوَى ذَلِكَ خَيْرٌ﴾ (الاعراف: ۲۶) ’’اے بنی آدم! ہم نے تمہارے لیے لباس پیدا کیا جو تمہاری شرم گاہیں ڈھانپنا ہے اور وجہ زینت ہے اور پرہیزگاری کا لباس سب سے بہتر ہے۔‘‘ نیز ارشاد فرمایا: ﴿يَابَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ﴾ (الاعراف: ۳۱) نیز ارشاد فرمایا ہے: ﴿ وَالَّذِينَ إِذَا أَنْفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَلِكَ قَوَامًا﴾ (الفرقان: ۶۷) ’’اور وہ لوگ ہیں کہ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ فضول خرچی میں اڑاتے ہیں اور نہ بخل کرتے ہیں۔ ان کی روش اس کے درمیان ہوتی ہے۔‘‘ آپ کا ارشاد گرامی ہے: کھاؤ، پیو، پہنو اور صدقہ کرو بغیر اسراف اور غرور کے۔[1] چنانچہ ہر مسلمان کو صفائی اختیار کرنا ضروری ہے اس لیے کہ اسلام پاکیزگی والا مذہب ہے۔ کچھ صحابہ سفر سے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید فرمائی آپ لوگ اپنے بھائیوں میں آئے ہیں لہٰذا اپنی جائے سکونت اور لباس کو درست کر لیجئے اس طرح کہ گویا دوسرے لوگوں میں آپ ممتاز ہیں۔ اللہ تعالیٰ حد سے تجاوز کرنے کو پسند نہیں کرتا۔ ایک شخص معمولی کپڑوں میں آیا۔ آپ نے فرمایا: تم صاحب مال ہو؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ فرمایا: کیسا مال ہے؟ کہا: اللہ نے مجھے ہر طرح کا مال دیا ہے۔ فرمایا: اگر ایسا ہے تو اللہ
Flag Counter