Maktaba Wahhabi

101 - 224
۱۲۔بلی کا جھوٹا کھانا نجس نہیں ہوتا: اگر بلی پینے کے برتن یا کھانے کے برتن میں منہ لگا دیتی ہے تو اس سے پانی یا کھانا نجس نہیں ہوتاہے۔ عبد اللہ بن ابی قتادۃ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ ان کے لیے وضو کا پانی رکھا گیا تو اس میں سے بلی نے پی لیا اور وہ اسے لے کر وضو کرنے لگے تو لوگوں نے کہا کہ اے ابوقتادہ اس میں بلی نے منہ لگا دیاہے تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ( (اَلسِّنُّوْرُ مِنْ أَہْلِ الْبَیْتِ وَ إِنَّہٗ مِنَ الطَّوَّفِیْنَ وَالطَّوَّافَاتِ عَلَیْکُمْ۔))[1] ’’بلی گھر والوں میں سے ہے اور وہ تمہارے اوپر طواف کرنے والوں میں سے ہے۔‘‘ دوسری روایت میں ہے: ( (إِنَّہَا لَیْسَتْ بِنَجَسٍ إِنَّہَا مِنَ الطَّوَّافِیْنَ وَالطَّوَّافَاتِ عَلَیْکُمْ۔))[2] ’’بلی ناپاک نہیں ہے اس لیے کہ وہ تمہارے اوپر گھومنے والیوں میں سے ہے۔‘‘ ۷:....گھر والوں میں یکتائیت پیدا کرنا گھر کی ترقی وسدھار کے لیے اجتماعیت اور آپس کی الفت ومحبت اشد ضروری ہے،اس کے تحت چند باتیں ذکر کی جارہی ہیں :
Flag Counter