۱۔ نیک عورت جب تو اس کو دیکھے تو وہ تجھ کو خوش کردے اور جب تو اس سے غائب ہو تو اس کے نفس اور اپنے مال ودولت پر مامون ہو۔
۲۔ سواری کا جانور فرماں بردار ہو اور تجھے تمہارے ساتھیوں سے ملادے ( یعنی منزل مقصود تک پہنچا دے۔
۳۔ گھر کشادہ اور وسیع ہو اور اس میں رہنے والے افراد زیادہ ہوں۔
اوربدبختی میں سے یہ ہیں :
۱۔ بری عورت جب تو اس کو دیکھے تو وہ تجھ کو غمگین اور ناخوش کردے اور تجھ پر زبان درازی کرے اور اگر تو اس سے غائب ہو تو تم اس کے نفس اور اپنے مال ودولت پر مامون نہ ہو۔
۲۔ سواری کا جانور سست ہو،اگر تو اسکو مارے تو وہ تجھ کو تھکا دے اور اگر اسے اپنی رفتار پر چھوڑ دے تو وہ تجھے تمہارے ساتھیوں سے نہ ملائے ( یعنی منزل مقصود تک نہ پہنچائے)
۳۔ گھر تنگ ہو اور اس میں رہنے والے افراد کم ہوں۔[1]
یہاں عورتوں کے بارے میں مزید چند باتیں ذکر کی جارہی ہیں،اس سے قبل بھی خواتین کے متعلق بہت ساری باتیں بیان کی جا چکی ہیں، گھر کی سلامتی کی ضامن عورت ہی ہے،یہ ایک ایسی پاور ہاؤس ہے جس سے تمام اہل خانہ روشنی حاصل کرتے ہیں، یہ گھر کوجنت نما بھی بنا سکتی ہے اور جہنم نما بھی، اولاً تو عورتوں کے اندرسے خوش اخلاقی اور خوش اسلوبی مفقود ہوگئی ہے جو ان کا ایک عظیم زیور تھا،شرم وحیا ان کے اندر سے ناپید ہو چکی ہے جو ان کی عفت وعصمت اورحفاظت وصیانت کے لیے آہنی زنجیر تھی، عورتیں شوہروں کی نافرمانی وناشکری میں تجاوز کر چکی ہیں،اپنے آرام وراحت کی خاطر بے جا اور غیر ضروری چیزوں کا مطالبہ کرتی ہیں، خواہ اس کا شوہر اس سے خوش ہویا نہ ہو،پہلے جو بنیادی امور ہیں ان پر عمل پیرا ہونا خواتین کے لیے ناگزیر ہے، اگر وہ شوہر کو خوش رکھتی ہیں تووہ ان کے لیے آسمان سے
|