القرآن فکان یأمر بدوابہ فتسرج فیقرأ القرآن قبل أن تسرج دوابہ ولا یأکل الامن عمل یدہ[1]
تھا وہ اپنے گھوڑوں کو زین لگا کر تیار کرنے کا حکم دیتے اور گھوڑوں کے تیار ہونے سے پہلے پہلے قرآن پڑھ لیتے اور وہ صرف اپنے ہاتھ کی کمائی ہی کھاتے تھے۔
ایک تیسری روایت میں یوں آیا ہے :
عن أبی ھریرۃ رضی اﷲعنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال لا حسد الا فی اثنین، رجل علمہ اللّٰہ القرآن فھو یتلوہ آناء اللیل و آناء النھار فسمعہ جار لہ، فقال : لیتنی أوتیت مثل ما أوتی فلان، فعملت مثل ما یعمل، و رجل آتاہ اللّٰہ ما لاً فھو یھلکہ فی الحق، فقال رجل لیتنی أوتیت مثل ما أوتی فلان فعملت مثل ما یعمل [2]
ابو ہریرہ رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:دو چیزوں کے علاوہ حسد جائز نہیں۔ایک وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن سکھایا پس وہ اسے پوری رات اور پورا دن پڑھتا ہے۔اسکے پڑوسی نے اسے سنا تو کہنے لگا ! کاش کہ مجھے بھی فلاں کی طرح یہ نعمت دی جاتی تو میں بھی اسکی طرح عمل کرتا۔دوسرا شخص وہ ہے جسے اللہ نے مال دیا پس وہ اسے حق کے راستے میں خرچ کرتا ہے پس کسی شخص نے کہا کہ کاش مجھے بھی فلاں کی طرح یہ نعمت دی جاتی تو میں بھی اسکی طرح عمل کرتا۔
|