Maktaba Wahhabi

146 - 318
فرشتے اس کی روح قبض کرلیتے ہیں اور وہ کوتاہی نہیں کرتے۔[1] کی تفسیر میں حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہ کا قول یوں ہی نقل کرتے ہیں : عن الحسن بن عبیداللّٰہ فی قولہ ’’تَوَفَّتْہُ رُسُلُنَا وَہُمْ لَایُفَرِّطُوْنَ‘‘ قال سئل ابن عباس رضی اللّٰہ عنہما فقال إن لملک الموت أعوانا من الملائکۃ [2] سیدنا ابن عباس رضی اﷲ عنہما سے اﷲ تعالیٰ کے فرمانِ مبارک ’’ تَوَفَّتْہُ رُسُلُنَا وَہُمْ لَایُفَرِّطُوْنَ‘‘ کی بابت پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ ملک الموت کے فرشتوں ہی میں سے بہت سے معاونین ہیں۔ اور آگے چل کر امام ابن جریر طبری دوسرے مفسرین حضرات کے اقوال نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں : عن منصور عن ابراہیم فی قولہ توفتہ رسلنا، قال یتوفاہ الرسل ثم یقبض منہم ملک الموت الأنفس قال الثوری واخبرنی الحسن بن عبیداللّٰہ عن ابراہیم قال: ہم أعوان ملک الموت قال الثوری واخبرنی رجل عن مجاہد قال جعلت الارض لملک الموت مثل الطست یتناول من حیث ابراہیم، اﷲ تعالیٰ کے فرمان ’’توفتہ رسلنا‘‘ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ پہلے دوسرے فرشتے روح قبض کر لیتے ہیں، پھر اُن سے ملک الموت وصول کرلیتا ہے۔ اسی طرح ابراہیم سے منقول ہے کہ یہ ’’رسُل‘‘ ملک الموت کے معاونین ہیں۔ اسی طرح مجاہد کہتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے زمین کو ملک الموت کے لئے ایک طشت کی مانند بنادیا ہے، وہ جہاں سے چاہتے ہیں لے لیتے
Flag Counter