Maktaba Wahhabi

125 - 484
مثل سعید بن المسیب وسالم بن عبد اللّٰہ بن عمر فی المدینۃ وبعدھما الزھری والقاضی یحیی بن سعید وربیعۃ بن عبد الرحمن وعطا بن ابی رباح بمکۃ و ابراہیم النخعی والشعبی بالکوفۃ والحسن البصری بالبصر طاؤس بن کیسان بالیمن و مکحول بالشام (حجۃ اللّٰہ باب مذکور ص۱۴۳) ’’حاصل کلام یہ کہ (ان وجوہات مذکورہ بالا کی بنا پر) صحابہ کے مذاہب مختلف ہوئے۔ اور ان سے تابعین نے بھی اسی طرح (علم) لیا ہر ایک نے وہ کچھ لیا جو اس کو میسر آیا۔ پس جو کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث اور مذاہب صحابہ میں سے سنا۔ اس کو یاد کر لیا اور سمجھ لیا اور مختلفات کو جس طرح کہ ہو سکا جمع کیا۔ اور بعض اقوال کو بعض (دیگر) پر ترجیح بھی دی اور (بعض صحابہ رضی اللہ عنہ کے) بعض اقوال ان کی نظر میں ضعیف سمجھے گئے۔ اگرچہ وہ کبار صحابہ سے منقول تھے مثلاً حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے جنبی کے تیمم کے بارے میں جو کچھ منقول ہے وہ ان کے نزدیک حضرت عمار رضی اللہ عنہ اور عمران بن حصین وغیرہما کی (مرفوع) روایات کی شہرت کی وجہ سے ضعیف قرار پایا۔ پس اس وقت علمائے تابعین میں سے ہر ایک کا مذہب الگ قرار پایا۔ اور ہر شہر میں (ایک نہ ایک) امام قائم ہوا۔ چنانچہ مدینہ طیبہ میں سعید رحمہ اللہ بن مسیب[1]اور حضرت عمر کا پوتا سالم[2]اور ان کے بعد امام
Flag Counter