Maktaba Wahhabi

410 - 411
کی سفارش کا خیال رکھنا چاہیے۔ کیا خدا جیسے علیم الکل اور عادل حاکم کے دربار میں بھی کسی سفارشی کی ضرورت محسوس ہو سکتی ہے۔ کیا یوم الدین میں کسی اور کوبھی مالک بنایا جاسکتا ہے۔ کیا کسی کو خبر ہے کہ یوم الدین کسے کہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یوم الدین وہ ہے کہ جب کوئی نفس کسی نفس کے لیے کوئی اختیار نہیں رکھے گا اور کام سارے کا سارا اس دن اللہ تعالیٰ کے لیے ہی ہوگا۔ (پ:30:7) ’’کیا {یَوْمِ الدِّیْنِ} وہ دن نہیں ہے جس دن ہر شخص اپنے نفس سے ہی جھگڑتا آتا ہے (یعنی نفسی نفسی پکارتا ہے) اور ہر شخص کو اس کے کاموں کا پورا پورا بدلہ دیا جاتا ہے اور ان پر کوئی ظلم نہیں کیا جاتا۔ (پ21:14) ’’کیا ایسے ہی دن میں کسی غیر خدا کی سفارش کی ضرورت ہے۔ کیا اس لئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اس دن سے ڈرو جس میں کوئی کسی کے کام نہیں آتا۔ الخ ’’کیا اللہ تعالیٰ مومنوں کو اسی دن کے متعلق نہیں فرماتا کہ اے ایماندارو! اس دن کے آنے سے پہلے ہمارے دیے ہوئے سے خرچ کرو جس دن میں نہ کوئی (عملوں کی) خریدوفروخت ہوتی ہے۔ اور نہ کسی (انسان) کی دلی دوستی ہی کام آسکتی ہے۔ اور نہ کوئی (انسان) کسی کی سفارش کرسکتا ہے۔ اور کافر(ہی جو ایسے خیالات رکھتے ہیں، اپنی جانوں پر) ظلم کرنے والے ہیں۔ (پ3:2) ’’قرآن مجید نے مومنوں کو مخاطب کر کے کبھی کسی انسانی شفیع کی کوئی امید نہیں دلائی، اور کہیں نہیں فرمایا کہ مومن آخرت میں کسی وقت بھی کسی شفیع کے متلاشی بنیں گے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ کافر لوگ پہلے ہی سے
Flag Counter